آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے (سب سے مشہور) کاتب کا بیان ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ ابْنَ السَّبَّاقِ قَالَ إِنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ أَرْسَلَ إِلَيَّ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنَّکَ کُنْتَ تَکْتُبُ الْوَحْيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتَّبِعْ الْقُرْآنَ فَتَتَبَّعْتُ حَتَّی وَجَدْتُ آخِرَ سُورَةِ التَّوْبَةِ آيَتَيْنِ مَعَ أَبِي خُزَيْمَةَ الْأَنْصَارِيِّ لَمْ أَجِدْهُمَا مَعَ أَحَدٍ غَيْرِهِ لَقَدْ جَائَکُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ إِلَی آخِرِهِ-
یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، ابن سباق سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھ کو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بلا بھیجا اور کہا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے وحی لکھتے تھے اس لئے قرآن کو تلاش کرو چنانچہ میں نے تلاش کیا یہاں تک کہ سورت توبہ کی آخری دو آیتیں میں نے حضرت ابوخزیمہ انصاری کے پاس پائیں جو ان کے سوائے کسی کے پاس نہ مل سکی تھیں وہ دو آیتین یہ تھیں (لَقَدْ جَا ءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِيْزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيْصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ) 9۔ التوبہ : 128) سورت توبہ کے ختم ہونے تک۔
Narrated Zaid bin Thabit: Abu Bakr sent for me and said, "You used to write the Divine Revelations for Allah's Apostle : So you should search for (the Qur'an and collect) it." I started searching for the Qur'an till I found the last two Verses of Surat At-Tauba with Abi Khuzaima Al-Ansari and I could not find these Verses with anybody other than him. (They were): 'Verily there has come unto you an Apostle (Muhammad) from amongst yourselves. It grieves him that you should receive any injury or difficulty ...' (9.128-129)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْعُ لِي زَيْدًا وَلْيَجِئْ بِاللَّوْحِ وَالدَّوَاةِ وَالْکَتِفِ أَوْ الْکَتِفِ وَالدَّوَاةِ ثُمَّ قَالَ اکْتُبْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ وَخَلْفَ ظَهْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمْرُو بْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ الْأَعْمَی قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا تَأْمُرُنِي فَإِنِّي رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ فَنَزَلَتْ مَکَانَهَا لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ-
عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، ابواسحاق، حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب آیتلَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ نازل ہوئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس زید (بن ثابت) کو بلالاؤ تو وہ تختی اور دوات اور شانہ کی ہڈی لے کر آئے راوی کو شک ہے کہ آپ نے َالدَّوَاةِ وَالْکَتِفِ یا الْکَتِفِ وَالدَّوَاةِ فرمایا تھا پھر آپ نے فرمایا کہ آیت ( لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ الخ ) 4۔ النساء : 95) لکھ اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے عمرو بن ام مکتوم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیٹھے ہوئے تھے جو نابینا تھے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میرے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں میں تو نابینا ہوں تو اس پر یہ آیت اس طرح نازل ہوئی لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ۔ 4۔ النساء : 95)
Narrated Al-Bara: There was revealed: 'Not equal are those believers who sit (at home) and those who strive and fight in the Cause of Allah.' (4.95) The Prophet said, "Call Zaid for me and let him bring the board, the inkpot and the scapula bone (or the scapula bone and the ink pot)."' Then he said, "Write: 'Not equal are those Believers who sit..", and at that time 'Amr bin Um Maktum, the blind man was sitting behind the Prophet . He said, "O Allah's Apostle! What is your order For me (as regards the above Verse) as I am a blind man?" So, instead of the above Verse, the following Verse was revealed: 'Not equal are those believers who sit (at home) except those who are disabled (by injury or are blind or lame etc.) and those who strive and fight in the cause of Allah.' (4.95)