حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کے بالوں کا بیان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ شَعَرُ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم إِلَی نِصْفِ أُذُنَيْهِ-
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک نصف کانوں تک تھے۔
Anas R.A. reported: "The hair of Rasulullah (SAW) reached till half of his ears".
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ وَکَانَ لَهُ شَعَرٌ فَوْقَ الْجُمَّةِ وَدُونَ الْوَفْرَةِ-
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کیا کرتے اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال مبارک ایسے پٹھوں سے جو کان کی لو تک ہوا کرتے ہیں ان سے زیادہ تھے۔ اور ان سے کم تھے جو مونڈھوں تک ہوتے ہیں ۔ یعنی نہ زیادہ لمبے تھے نہ چھوٹے بلکہ متوسط درجہ کے تھے۔
Ayesha R.A. reported: Rasulullah (SAW) and I bathed in one utensil, and the mubarak hair of Rasulullah (SAW) was longer than those that reached the ear lobes, and were less than those that reached the shoulders". (It means that they were not very long nor were they short, but of a medium length).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قُلْتُ لأَنَسٍ کَيْفَ کَانَ شَعَرُ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم قَالَ لَمْ يَکُنْ بِالْجَعْدِ وَلا بِالسَّبْطِ کَانَ يَبْلُغُ شَعَرُهُ شَحْمَةَ أُذُنَيْهِ-
حضرت براء فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم متوسط القامۃ تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کا درمیانی حصہ وسیع تھا۔ آپ کے بال کانوں کی لوتک ہوتے تھے۔
Baraa bin Aazib R.A. reports: "Rasulullah (SAW) was of average hight, and the portion between the two shoulders was wide. His hair was till his ear lobes".
--
قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں ، کہ میں نے حضرت انس سے پوچھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک کیسے تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ نہ بالکل پیچیدہ نہ بالکل کھلے ہوئے بلکہ تھوڑی سی پیچیدگی اور گھنگریالہ پن لئے ہوئے تھے جو کانوں کی لو تک پہنچتے تھے۔
Qataadah bin Da'aamah As-Sadusi relates: "I asked Anas R.A., 'How was the hair of Rasulullah (SAW)?'. He replied: 'It was not very twisted, nor very straight. It had a slight twist and was a bit curled, and reached till his ear-lobes'".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ قَالَتْ قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم مَکَّةَ قَدْمَةً وَلَهُ أَرْبَعُ غَدَائِرَ-
ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کے بعد ایک مرتبہ مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال مبارک چار حصے مینڈھیوں کے طور پر ہو رہے تھے۔
Umme Haani bint Abi Taalib R.A. says: "Rasulullah (SAW) came to Makkah once after the hijrah. His mubarak hair had four plaits".
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ شَعَرَ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم کَانَ إِلَی أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ-
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک نصف کانوں تک ہوتے تھے۔
It is reported from Anas R.A. that the hair of Sayyidina Rasulullah (SAW) reached till the middle of the ears.
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی الله عليه وسلم کَانَ يُسْدِلُ شَعَرَهُ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ يَفْرِقُونَ رُؤُوسَهُمْ وَکَانَ أَهْلُ الْکِتَابِ يُسْدِلُونَ رُؤُوسَهُمْ وَکَانَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْکِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ بِشَيْئٍ ثُمَّ فَرَقَ رَسُولُ اللَّهِ صلی الله عليه وسلم رَأْسَهُ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اولاً بالوں کو بغیر مانگ نکال کے ویسے ہی چھوڑ دیا کرتے تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ مشرکین مانگ نکالا کرتے تھے اور اہل کتاب نہیں نکالتے تھے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ابتداء ان امور میں جن میں کوئی حکم نازل نہیں ہوتا تھا اہل کتاب کی موافقت کو پسند فرماتے تھے ۔ لیکن اس کے بعد یہ منسوخ ہو گیا اس لئے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم مخالفتِ اہل کتاب کرنے لگے۔
Ibne Abbas R.A. says: "Rasulullah (SAW) used to leave his hair the way it naturally was, without making a path in the hair (parting hair). The reason being that the mushrikeen (polytheists) used to make a path in their hair, and the Ahlul Kitaab (People of the Book) did not do so. In the early periods Rasulullah (SAW) preferred to follow the Ahlul Kitaab, rather than others, in matters where no command had came from Allah. Later this was abrogated, and Rasulullah (SAW) began apposing the ways of the Ahlul Kitaab after this".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَافِعٍ الْمَکِّيِّ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ قَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم ذَا ضَفَائِرَ أَرْبَعٍ-
ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو چار گیسوؤں والا دیکھا۔
Umme Haani R.A. reports: "I saw Rasulullah (SAW) with four side locks (on his hair)".