حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے گزارہ کے بیان میں

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حماد بن زيد عن أيوب عن محمد بن سيرين قال کُنَّا عِنْدَ أَبِی هُرَيْرَةَ رضي الله عنه وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُمَشَّقَانِ مِنْ کَتَّان فَتَمَخَّطَ في أحدهما فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ بَخْ بَخْ يَتَمَخَّطُ أَبُو هُرَيْرَةَ فِی الْکَتَّانِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَإِنِّی لأَخِرُّ فِيمَا بَيْنَ مِنْبَرِ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم وحُجْرَةِ عَائِشَةَ رضي الله عنها مَغْشِيًّا عَلَيَّّ فَيَجِیئُ الْجَانِی فَيَضَعُ رِجْلَهُ عَلَی عُنُقِی يُرَی أَنّ بِي جْنُونٌا وَمَا بِي جُنُونٍ ومَا هو إِلاَّ الْجُوعُ-
ابن سیرین کہتے ہیں ، کہ ہم ایک مرتبہ ابوہریرہ کے پاس تھے ۔ ان پر ایک لُنگی اور ایک چادر تھی وہ دونوں کتان کی تھیں اور گیروی رنگ میں رنگی ہوئی تھیں ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ان میں سے ایک سے ناک صاف کیا پھر تعجب سے کہنے لگے کہ اللہ اللہ! آج ابوہریرہ کتان کے کپڑے سے ناک صاف کرتا ہے اور ایک وہ زمانہ تھا کہ جب میں منبر نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت عائشہ کے حجرہ کے درمیان شدت بھوک کی وجہ سے بے ہوش پڑا ہوا ہوتا تھا۔ اور لوگ مجھے مجنوں سمجھ کر میری گردن کو پاؤں سے دباتے تھے اور حقیقتا مجھے جنون وغیرہ کچھ نہیں تھا بلکہ شدت بھوک کی وجہ سے یہ حالت ہو جاتی تھی۔
Ibn Seereen RA. says: "We were once in the company of Abu Hurayrah Radiyallahu 'Anhu. He was wearing a lungi and a sheet, both of which were made of kataan (a fine type of cloth) and were dyed reddish in colour. He (Abu Hurayrah) cleaned his nose with one of these, and said in surprise: 'Allah! Allah!, Abu Hurayrah is cleaning his nose today with a cloth of kataan. There was a time when I was lying unconscious between the mimbar of Rasulullah Sallallahu'Alayhi Wasallam and the room of 'Aayeshah Radiyallahu 'Anha because of severe hunger. People trampled my neck thinking I had become mad, whereas I was not mad, but severe hunger was the cause of the condition"'.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جعفر بن سليمان الضبعي عن مالک بن دينار قال مَا شَبِعَ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم مِنْ خُبْزٍ قَط وَلَحم إِلاَّ عَلی ضفَفَ قال مالک بن دينار سألت رجلا من أهل البادية ما الضفف فقال أن يتناول مع الناس-
مالک بن دینار فرماتے ہیں ، کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی روٹی سے اور گوشت سے شکم سیری نہیں فرمائی مگر حالت ضفف۔ مالک بن دینار کہتے ہیں ، کہ میں نے ایک بدوی سے ضفف کے معنی پوچھے تو اس نے لوگوں کے ساتھ کھانے کے معنی بتائے۔
Maalik bin Dinaar RA. says: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam never filled his stomach with meat and bread, except at the time of dafaf. I asked a badawi. 'What does dafaf mean?' He replied: 'It is to eat together with people".