حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کا ذکر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم قَالَتْ کَانَ يَصُومُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ صَامَ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ قَالَتْ وَمَا صَامَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم شَهْرًا کَامِلا مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ إِلا رَمَضَانَ-
عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے رکھنے کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ کبھی حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم متواتر روزے رکھتے کہ ہمارا یہ خیال ہوتا کہ اس ماہ میں افطار ہی نہیں فرمائیں گے اور کبھی ایسا مسلسل افطار فرماتے تھے کہ ہمارا یہ خیال ہوتا کہ اس ماہ میں روزہ ہی نہیں رکھیں گے۔ لیکن مدینہ منورہ تشریف آوری کے بعد سے رمضان المبارک کے علاوہ کسی تمام ماہ کے روزے نہیں رکھے (ایسے ہی کسی ماہ کو کامل افطار گزار دیا ہو یہ بھی نہیں کیا۔ (کمافی ابی داؤد) حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے اس معمول کے متعلق کسی قدر تفصیل اگلی حدیث میں آئے گی۔
'Abdullah bin Shaqeeq Radhiyallahu 'Anhu reports: "I inquired from 'Aayeshah Radhiyallahu 'Anha regarding the (nafil) saum of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam. She replied: 'At times Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fasted countinuously. We used to say, he will keep on fasting (this month). At times he did not fast, till we began thinking he will not fast (that month). Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam did not fast for a month after he came to Madinah, besides the fasts of Ramadhaan'". (In this manner, the passing of the whole month without fasting was not observed. As mentioned in Abu Daawud. This practice of Sayyidina Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam will be mentioned in the commentary of hadith number three in detail).
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم فَقَالَ کَانَ يَصُومُ مِنَ الشَّهْرِ حَتَّی نَرَی أَنْ لا يُرِيدَ أَنْ يُفْطِرَ مِنْهُ وَيُفْطِرُ مِنْهُ حَتَّی نَرَی أَنْ لا يُرِيدَ أَنْ يَصُومَ مِنْهُ شَيْئًا وَکُنْتَ لا تَشَائُ أَنْ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلا رَأَيْتَهُ مُصَلِّيًا وَلا نَائِمًا إِلا رَأَيْتَهُ نَائِمًا-
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے کسی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ کے روزوں کے متعلق پوچھا، انہوں نے فرمایا کہ عادت شریفہ اس میں مختلف تھی کسی ماہ میں تو اتنی کثرت سے روزے رکھتے تھے جس سے یہ خیال ہو جاتا ہے کہ اس میں افطار فرمانے کا ارادہ ہی نہیں ہے اور کسی ماہ میں ایسا مسلسل افطار فرماتے تھے۔ جس سے ہم یہ سمجھتے کہ اس ماہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روزوں کا ارادہ ہی نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت شریفہ یہ بھی تھی کہ اگر تم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کو سوتا ہوا دیکھنا چاہو تو یہ بھی مل جاتا ہے اور اگر نماز پڑھتا ہوا دیکھنا چاہو تو یہ بھی میسر ہو جاتا۔
Anas Radiyallahu 'Anhu reports: "Someone was asked about the saum of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam? He replied: 'It was his noble habit to fast on different occasions. In some months he fasted for so many days, that it was thought he would continue fasting. In other months he did not fast, we thought he would not fast now. It was also from his noble habits that if one wanted to observe Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam performed salaah at night, it was possible, and if one wanted to observe Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam sleep at night, this too was possible'".
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وسلم يَصُومُ حَتَّی نَقُولَ مَا يُرِيدُ أَنْ يُفْطِرَ مِنْهُ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ مَا يُرِيدُ أَنْ يَصُومَ مِنْهُ وَمَا صَامَ شَهْرًا کَامِلا مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ إِلا رَمَضَانَ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ عادت شریفہ مروی ہے کہ کسی ماہ میں اکثر حصہ روزہ رکھتے تھے جس سے ہمارا خیال ہوتا تھا کہ اس میں افطار کا ارادہ نہیں اور کسی ماہ میں اکثر ہی ایسے افطار فرماتے تھے جس سے ہمیں خیال ہوتا کہ اس میں روزہ نہیں رکھیں گے، لیکن کسی ماہ میں بجز رمضان المبارک کے تمام ماہ روزہ نہیں رکھتے تھے۔
Ibn 'Abbaas Radiyallahu 'Anhu relates: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fasted the major portion of the month at times, till we thought that he did not intend ending the fasts. In some months he did not fast, we began to think he would not fast now. Besides Ramadaan he did not fast for a full month".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم يَصُومُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ إِلا شَعْبَانَ وَرَمَضَانَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا إِسنَادٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا قَالَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَرَوَی هَذَا الْحَدِيثَ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم وَيُحْتَمَلُ أَنْ يَکُونَ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَدْ رَوَی الْحَدِيثَ عَنْ عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ جَمِيعًا عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم-
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ کو رمضان و شعبان کے سوا دو ماہ کامل روزے رکھتے نہیں دیکھا۔
Ummi Salaah Radiyallahu 'Anha reports: "I did not observe Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fast for two consecutive months, besides the month of Sha'baan and Ramadhaan".
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمْ أَرَ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَصُومُ فِي شَهْرٍ أَکْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ لِلَّهِ فِي شَعْبَانَ کَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلا قَلِيلا بَلْ کَانَ يَصُومُهُ کُلَّهُ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو (رمضان کے علاوہ) شعبان سے زیادہ کسی ماہ میں روزے رکھتے نہیں دیکھا۔ شعبان کے اکثر حصہ میں آپ روزے رکھتے تھے، بلکہ (قریب قریب) تمام مہینہ کے روزے رکھتے تھے۔
"Aayeshah Radiyallahu 'Anha says: "I did not observe Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fast for more days in any month (excluding Ramadaan) other than Sha'baan. He fasted for the major part of the month, and nearly fasted for the full month".
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ دِينَارٍ الْکُوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُوسَی وَطَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ شَيْبَانَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرِّ بْنُ حُبَيْشٍ عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَصُومُ مِنْ غُرَّةِ کُلِّ شَهْرٍ ثَلاثَةَ أَيَامٍ وَقَلَّمَا کَانَ يُفْطِرُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ-
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ ہر مہینہ کے شروع میں تین دن روزہ رکھا کرتے تھے اور جمعہ کے دن بہت کم افطار فرماتے تھے۔
'Abdullah bin Mas'ud Radiyallahu 'Anhu reports: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fasted for three days at the beginning of every month, and he very seldom did not fast on Friday".
حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ رَبِيعَةَ الْجُرَشِيِّ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وسلم يَتَحَرَّی صَوْمَ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پیر جمعرات کے روزہ کا اکثر اہتمام فرماتے تھے۔
Aayeshah Radhiyallahu anha reports: "Rasulullah Sallallahu Alayhi wasallam (often) gave importance to the fasting on Mondays and Thursdays"
حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدِينِيُّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَصُومُ فِي شَهْرٍ أَکْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ فِي شَعْبَانَ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ شعبان سے زیادہ کسی ماہ میں روزے نہیں رکھتے تھے۔
'Aayeshah Radiyallahu 'Anha reports: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam did not fast in any month more than in the month of Sha'baan".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم قَالَ تُعْرَضُ الأَعْمَالُ يَوْمَ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ فَأُحِبُّ أَنْ يُعْرَضَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اعمال پیر اور جمعرات کے دن حق تعالیٰ شانہ کی عالی بارگاہ میں پیش ہوتے ہیں میرا دل چاہتا ہے کہ میرے اعمال روزہ کی حالت میں پیش ہوں ۔
Abu Hurayrah Radhiyallahu anhu says: "Rasulullah sallallahu alayhi wasallam said: 'Deeds are presented (before Allah subhanahu wata'allah) on Mondays and Thursdays. I desire that my deeds be presented whilst I am fasting'".
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ وَمُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ قَالا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وسلم يَصُومُ مِنَ الشَّهْرِ السَّبْتَ وَالأَحَدَ وَالاثْنَيْنَ وَمِنَ الشَّهْرِ الآخَرِ الثُّلاثَائَ وَالأَرْبَعَائَ وَالْخَمِيسَ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم (کبھی) ہر مہینہ کے تین روزے اس طرح بھی رکھتے تھے کہ ایک مہینہ میں ہفتہ، اتوار ، پیر کو روزہ رکھ لیتے اور دوسرے ماہ میں منگل ، بدھ ، جمعرات کو۔
'Aayeshah Radiyallahu 'Anha reports: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fasted three days of every month. In some months he fasted on Saturdays, Sundays and Mondays, and in some months he fasted on Tuesdays, Wednesdays and Thursdays".
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ عَاشُورَائُ يَوْمًا تَصُومُهُ قُرَيْشٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَکَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَصُومُهُ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ صَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ فَلَمَّا افْتُرِضَ رَمَضَانُ کَانَ رَمَضَانُ هُوَ الْفَرِيضَةُ وَتُرِکَ عَاشُورَائُ فَمَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ عاشورہ کا روزہ زمانہ جاہلیت میں قریش رکھا کرتے تھے اور حضور اکرم صلی اللہ بھی (ہجرت سے) قبل تطوعاً رکھ لیا کرتے تھے (لیکن ہجرت کے بعد) جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو خود بھی (اہتمام سے) رکھا اور امت کو بھی (وجوباً) حکم فرمایا۔ مگر جب رمضان المبارک نازل ہوا تو وہی فرض روزہ بن گیا اور عاشورہ کی فرضیت منسوخ ہو گئی (اب استحباب باقی ہے جس کا دل چاہے رکھے اور جس کا دل چاہے نہ رکھے) ۔
Aayeshah Radiyallahu 'Anha reports: "The Quraysh observed the fast of 'Aa-shura in the days of jaahiliyyah (pre-Islaarnic period of ignorance). Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam also observed this fast (before the hijrah as a nafl). (After the hijrah) when he came to Madinah Munawwarah he observed these and commanded the ummah also to observe it. When the command to fast in Ramadaan was revealed, it was proclaimed fard, and the fast of 'Aa-shura became nafl. Those who wished, observed them ('Aa-shura) and those who did not, omitted them.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ أَکَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَخُصُّ مِنَ الأَيَامِ شَيْئًا قَالَتْ کَانَ عَمَلُهُ دِيمَةً وَأَيُّکُمْ يُطِيقُ مَا کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يُطِيقُ-
علقمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کیا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ایام کو عبادت کے لئے مخصوص فرمایا کرتے تھے، انہوں نے فرمایا کہ (نہیں) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال دائمی ہوتے تھے تم میں سے اس بات کی کون طاقت رکھتا ہے جس کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم طاقت رکھتے تھے ۔
'Alqamah Radhiyallahu anhu relates: "I asked Aayeshah Radhiyallahu anha: 'Did Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam fix a day for 'Ibaadah? She replied: 'The practices of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam was of a continuous nature. Who among you have the strength, which Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam had?' "
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم وَعِنْدِي امْرَأَةٌ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قُلْتُ فُلانَةُ لا تَنَامُ اللَّيْلَ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم عَلَيْکُمْ مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ فَوَاللَّهِ لا يَمَلُّ اللَّهُ حَتَّی تَمَلُّوا وَکَانَ أَحَبَّ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم الَّذِي يَدُومُ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ تشریف لائے تو میرے پاس ایک عورت بیٹھی ہوئی تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ یہ کون ہے؟ میں نے عرض کیا کہ فلانی عورت ہے جو رات بھر نہیں سوتیں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نوافل اس قدر اختیار کرنے چاہییں جن کا تحمل ہو سکے، حق تعالیٰ جل شانہ ثواب دینے سے نہیں گھبراتے، یہاں تک کہ تم عمل کرنے سے گھبرا جاؤ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ کو وہی عمل زیادہ پسند تھا جس پر آدمی نباہ کر سکے۔
'Aayeshah Radiyallahu 'Anha says: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam once came home, a woman was present at that time. Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam inquired. 'Who is this woman?' I replied: 'This is a certain woman who does not sleep at night'. Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam said: 'One should observe only that amount of nawaafil which one can bear. I swear an oath that Allah Ta'aala does not fear the granting of rewards, till you begin to fear the observance of deeds'. 'Aayeshah Radiyallahu. 'Anha says: 'The most beloved deed of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam were those that were practised continuously.
حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ وَأُمَّ سَلَمَةَ أَيُّ الْعَمَلِ کَانَ أَحَبَّ إِلَی رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم قَالَتَا مَا دِيمَ عَلَيْهِ وَإِنْ قَلَّ-
ابوصالح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک کون سا عمل زیاد پسند تھا؟ دونوں نے یہ جواب دیا کہ جس عمل پر مداومت کی جائے خواہ کتنا ہی کم ہو ۔
Abu Salih R.A. reports "I enquired from Aayeshah and Ummi Salamah Radhiyallahu anhuma that which act was the most beloved by Rasulullah Sallallahu Alayhi Wasallam?" Both gave the reply "That deed which was practised continuously, even if it was a little".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَاصِمَ بْنَ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم لَيْلَةً فَاسْتَاکَ ثُمَّ تَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَقُمْتُ مَعَهُ فَبَدَأَ فَاسْتَفْتَحَ الْبَقَرَةَ فَلا يَمُرُّ بِآيَةِ رَحْمَةٍ إِلا وَقَفَ فَسَأَلَ وَلا يَمُرُّ بِآيَةِ عَذَابٍ إِلا وَقَفَ فَتَعَوَّذَ ثُمَّ رَکَعَ فَمَکَثَ رَاکِعًا بِقَدْرِ قِيَامِهِ وَيَقُولُ فِي رُکُوعِهِ سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَکُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ ثُمَّ سَجَدَ بِقَدْرِ رُکُوعِهِ وَيَقُولُ فِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَکُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ ثُمَّ قَرَأَ آلَ عِمْرَانَ ثُمَّ سُورَةً يَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ في کل رکعة-
عوف بن مالک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک کون سا عمل زیاد پسند تھا؟ دونوں نے یہ جواب دیا کہ جس عمل پر مداومت کی جائے خواہ کتنا ہی کم ہو ۔ کہتے ہیں کہ میں ایک شب حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک فرمائی پھر وضو فرمایا پھر نماز کی نیت باندھ لی، میں نے بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اقتداء کیا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورت بقرہ شروع فرمائی اور جب آیت رحمت پر گزرتے وہاں وقفہ فرما کر حق تعالیٰ جل شانہ سے رحمت کا سوال فرماتے اور ایسے ہی جب آیت عذاب پر گزرتے وہاں وقفہ فرما کر حق تعالیٰ شانہ سے اس عذاب سے پناہ مانگتے۔ پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تقریباً اتنی ہی دیر رکوع فرمایا رکوع میں سبحان ذی الجبروت والملکوت والکبریاء والعظمة یہ دعا پڑھتے رہے پاک ہے وہ ذات جو حکومت اور سلطنت والی نہایت بزرگی اور عظمت وبڑائی والی ہے۔ پھر رکوع ہی کی مقدار کے موافق سجدہ کیا اور اس میں بھی یہی دعا پڑھی (پھر دوسری رکعت میں) سورت آل عمران اور اسی طرح (ایک ایک رکعت میں) ایک ایک سورت پڑھتے تھے ۔
Awf bin Malik Radhiyallahu anhu says: "I spent a night with Rasulullah Sallallahu Alayhi Wasallam. Rasulullah Sallallahu Alayhi Wasallam used the miswaak (cleaned the teeth), then performed the wudhu, then stood up in salaah. I stood with him (joined him). He began reciting the Surah Baqarah. Whenever he came across an aayah of mercy, he paused and beseeched Allah of His Mercy. In the same manner when he came across an aayah of adhaab (punishment), he paused and beseeched Allah for His forgiveness from adhaab. He then performed ruku', and remained in the ruku for as long as he had spent in the standing posture. He recited in the ruku': Subhaana dhil jabaruti wal-malakuti wal-kibri-yaa-i wal-'a-za-mati Translation: Glory be to the Lord of the Might, the Dominion, the Majesty, and the Magnificence. Thereafter he performed the sajdah, which was as long as the ruku and recited the same du'aa in the sajdah. He then recited the Surah Aali Imraan (in the second rakah), thereafter one surah (in each rakah) and did the same".