حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی قرائت کا ذکر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ يَعَلَی بْنِ مَمْلَکٍ أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ عَنْ قِرَائَةِ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم فَإِذَا هِيَ تَنْعَتُ قِرَائَةً مُفَسَّرَةً حَرْفًا حَرْفًا-
یعلی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ام سلمہ ام المؤمنین سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کی کیفیت پوچھی انہوں نے ایک ایک حرف علیحدہ علیحدہ صاف صاف کیفیت بتائی۔
Ya'laa bin Mamlak Radiyallahu 'Anhu says: "He asked Ummul Mu'mineen Sayyiditina Ummi Salamah Radiyallahu 'Anha about the recital of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam". She replied: "He recited every word separately and clearly".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قُلْتُ لأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ کَيْفَ کَانَتْ قِرَائَةُ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم فَقَالَ مَدًّا-
قتادة رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کی کیفیت پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ (مد والے حروف کو) مد کے ساتھ کھینچ کر پڑھتے تھے۔
Qataadah Radiyallahu'Anhu reports: "I inquired from Anas Radiyallahu 'Anhu: 'How was the recital of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam ?' He replied: 'He recited (The words of madd) with a madd"'.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وسلم يَقْطَعُ قِرَائَتَهُ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ثُمَّ يَقِفُ ثُمَّ يَقُولُ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ثُمَّ يَقِفُ وَکَانَ يَقْرَأُ مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ-
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ تلاوت میں ہر آیت کو جدا جدا کر کے علیحدہ علیحدہ اس طرح پڑھتے کہ الحمد للہ رب العٰلمین پر ٹھہرتے پھر الرحمن الرحیم پر وقف کرتے پھر مٰلک یوم الدین پڑھتے ۔
Ummi Salamah Radiyallahu 'Anha reports: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam recited every aayah separately. He recited 'Alhamdulillaahi Rabbil 'Aa-lameen' and paused, then recited 'Ar Rahmaanir Raheem' and paused. Then paused after reciting 'Maaliki Yawmiddeen"'.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ قِرَائَةِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم أَکَانَ يُسِرُّ بِالْقِرَائَةِ أَمْ يَجْهَرُ قَالَتْ کُلُّ ذَلِکَ قَدْ کَانَ يَفْعَلُ قَدْ کَانَ رُبَّمَا أَسَرَّ وَرُبَّمَا جَهَرَ فَقُلْتُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي الأَمْرِ سَعَةً-
عبداللہ بن ابی قیس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم قرآن شریف آہستہ پڑھتے تھے یا پکار کر انہوں نے فرمایا کہ دونوں طرح معمول تھا میں نے کہا الحمد للہ اللہ کا شکر و احسان ہے جس نے ہر طرح سہولت عطا فرمائی (کہ بمقتضائے وقت جیسا مناسب ہو آواز سے یا آہستہ اسی طرح پڑھ سکے)۔
'Abdullah bin Abi Qays Radiyallahu 'Anhu reports: "I inquired from 'Aayeshah Radiyallahu 'Anha about the recital of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam, did he 'recite softly or audibly? She replied: 'He recited in both ways'. I said: 'Alhamdulillaah, (Praise be to, Allah), who has accorded us easiness in the matter"'. (According to the situation whatever was proper, reciting softly or audibly was adopted).
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ أَبِي الْعَلائِ الْعَبْدِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ جَعْدَةَ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ قَالَتْ کُنْتُ أَسْمَعُ قِرَائَةَ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم بِاللَّيْلِ وَأَنَا عَلَی عَرِيشِي-
حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد حرام میں قرآن شریف پڑھتے تھے اور میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم) کے پڑھنے کی آواز رات کو اپنے گھر کی چھت پر سے سنا کرتی تھی۔
Ummi Haani Radiyallahu 'Anha reports: "I heard Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam reciting (the Qur-aan in the Masjidul Haraam) at night, while I was on the rooftop of my house".
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ مُغَفَّلٍ يَقُولُ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم عَلَی نَاقَتِهِ يَوْمَ الْفَتْحِ وَهُوَ يَقْرَأُ إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُبِينًا لِيَغْفِرَ لَکَ اللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ فَقَرَأَ وَرَجَّعَ قَالَ وَقَالَ مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ لَوْلا أَنْ يَجْتَمِعَ النَّاسُ عَلَيَّ لأَخَذْتُ لَکُمْ فِي ذَلِکَ الصَّوْتِ أَوْ قَالَ اللَّحْنِ-
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو فتح مکہ کے دن انا فتحنا لک فتحا مبینا لیغفر لک اللہ ماتقدم من ذنبک وما تاخر پڑھتے دیکھا۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ترجیع کے ساتھ پڑھ رہے تھے۔ معاویہ بن قرة (جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں وہ) کہتے ہیں کہ اگر لوگوں کے جمع ہو جانے کا ڈر نہ ہوتا تو میں اس لہجہ میں پڑھ کر سناتا۔
'Abdullah bin Mughaffal Radiyallahu 'Anhu says: "I saw Rasulullah Sallallahu'Alayhi Wasallam riding his camel on the day when Makkah was conquered, he was reciting: "Lo! We have given thee (O Muhammad) a signal victory, That Allah may forgive thee of thy sin that which is past and that which is to come, .. ."-Surah Fath: 1-2 He says: "He read it and repeated it". Mu'aawiyah bin Qurrah Radiyallahu 'Anhu (who is a narrator in the chain of this hadith) says: ''If I did not fear the people would surround me, I should have recited it in the same tone''.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ الْحُدَّانِيُّ عَنْ حُسَامِ بْنِ مِصَکٍّ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ نَبِيًّا إِلا حَسَنَ الْوَجْهِ حَسَنَ الصَّوْتِ وَکَانَ نَبِيُّکُمْ صلی الله عليه وسلم حَسَنَ الْوَجْهِ حَسَنَ الصَّوْتِ وَکَانَ لا يُرَجِّعُ-
قتادة رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حق تعالیٰ جل شانہ نے ہر نبی کو حسین صورت اور حسین آواز والا مبعوث فرمایا ہے۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حسین صورت اور جمیل آواز والے تھے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم قرآن شریف (گانے والوں کی طرح) آواز بنا کر نہیں پڑھتے تھے۔
Qataadah Radiyallahu 'Anhu narrates that Allah gave to every Nabi that He had sent a beautiful feature and beautiful voice. Your Nabi Sallallahu 'Alayhi Wasallam also had a beautiful feature and a beautiful voice. Rasulullah Sallallhu 'Alayhi Wasallam did not recite in a melodious tone as singers do.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ قِرَائَةُ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم رُبَّمَا يَسْمَعُهَا مَنْ فِي الْحُجْرَةِ وَهُوَ فِي الْبَيْتِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کی آواز ( صرف اس قدر بلند ہوتی تھی کہ) آپ اگر کوٹھڑی میں پڑھتے تو صحن والے سن لیتے تھے۔
Ibn 'Abbaas Radiyallahu 'Anhu says: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam raised his voice only to the extent, that it might have been possible that if he recited in the house, those in the courtyard might be able to listen".