حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار کا ذکر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي يُونُسَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَلا رَأَيْتُ شَيْئًا أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم کَأَنَّ الشَّمْسَ تَجْرِي فِي وَجْهِهِ وَمَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَسْرَعَ فِي مِشْيَتِهِ مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم کَأَنَّمَا الأَرْضُ تُطْوَی لَهُ إِنَّا لَنُجْهِدُ أَنْفُسَنَا وَإِنَّهُ لَغَيْرُ مُکْتَرِثٍ-
ابوہریرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین کوئی نہیں دیکھا۔ (چمک اور روشنی چہرہ میں اس قدر تھی) گویا کہ آفتاب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے چہرہ مبارک پر چمک رہا ہے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ تیز رفتار بھی کوئی نہیں دیکھا زمین گویا لپٹی جاتی تھی۔ (کہ ابھی چند منٹ ہوئے یہاں تھے اور ابھی وہاں) ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چلنے میں مشقت سے ساتھ ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی معمولی رفتار کے ساتھ چلتے تھے۔
Hazrat Abu Hurairah radiyallahu anhu says, "I did not see anyone more handsome as Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam. It was as if the brightness of the sun had shone from his auspicious face. I did not see anyone walk faster than him, as if the earth folded for him. A few moments ago he would be here, and then there. We found it difficult to keep pace when we walked with him, and he walked at his normal pace."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللهِ مَوْلَی غُفْرَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ مِنْ وَلَدِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ کَانَ عَلِيٌّ إِذَا وَصَفَ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم قَالَ کَانَ إِذَا مَشَی تَقَلَّعَ کَأَنَّمَا يَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ-
ابراہیم بن محمد کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر فرماتے تو یہ فرماتے تھے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلتے تھے تو ہمت اور قوت سے پاؤں اٹھاتے (عورتوں کی طرح سے پاؤں زمین سے گھسیٹ کر نہیں چلتے تھے۔ چلنے میں تیزی اور قوت کے لحاظ سے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ) گویا اونچائی سے اتر رہے ہیں ۔
Ebrahim bin Muhammad says: "When 'Ali Radiyallahu 'Anhu described Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam, he used to say: Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam walked, he lifted his leg with vigour. He did not drag his feet on the ground like women do. When he walked, because of the speed and force of the legs, it seemed as if he was descending from a high place".
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنِ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وسلم إِذَا مَشَی تَکَفَّأَ تَکَفُّؤًا کَأَنَّمَا يَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ-
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم جب تشریف لے چلتے تو کچھ جھک کر چلتے گویا کہ بلندی سے اتر رہے ہیں ۔
Ali bin Abi Taalib Radiyallahu 'Anhu' says: "When Rasulullah Sallallahu Alayhi Wasallam walked he bent slightly forward as if he was descending from a high place".