گھوڑوں کو خچر پیدا کرانے کے لیے گدھوں سے جفتی کرانے کے گناہ سے متعلق

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُهْدِيَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَغْلَةٌ فَرَکِبَهَا فَقَالَ عَلِيٌّ لَوْ حَمَلْنَا الْحَمِيرَ عَلَی الْخَيْلِ لَکَانَتْ لَنَا مِثْلُ هَذِهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا يَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ-
قتیبہ بن سعید، لیث، یزید بن ابوحبیب، ابوخیر، ابن زریر، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک خچر بطور ہدیہ پیش کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر سوار ہوئے تو میں نے عرض کیا اگر ہم گدھوں کو گھوڑوں پر چھوڑ دیں گے تو یہ خچر پیدا ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسا وہ لوگ کرتے ہیں جو کہ گھوڑوں کے فائدوں سے ناواقف ہوتے ہیں۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Ubaidullah bin ‘Abbas said: I was with Ibn ‘Abbas and a man asked him: “Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم recite ring Zuhr and ‘Asr? He said: “No.” He said: “Perhaps he used to recite to himself?” He said: “May your face be scratched! This is worse than the first one. ji e Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was a slave whose Lord commanded him and he conveyed (the message). By Allah, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not specify anything for us above the people, except for three things: He commanded us to perform Wuduproperly, not to consume charity, and not to mate donkeys with horses.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلَهُ رَجُلٌ أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ قَالَ لَا قَالَ فَلَعَلَّهُ کَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ قَالَ خَمْشًا هَذِهِ شَرٌّ مِنْ الْأُولَی إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ أَمَرَهُ اللَّهُ تَعَالَی بِأَمْرِهِ فَبَلَّغَهُ وَاللَّهِ مَا اخْتَصَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْئٍ دُونَ النَّاسِ إِلَّا بِثَلَاثَةٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوئَ وَأَنْ لَا نَأْکُلَ الصَّدَقَةَ وَلَا نُنْزِيَ الْحُمُرَ عَلَی الْخَيْلِ-
حمید بن مسعدہ، حماد، ابوجہضم، عبداللہ بن عبیداللہ بن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ان سے سوال کیا کیا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ظہر اور نماز عصر میں قرات فرمایا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا نہیں۔ اس شخص نے عرض کیا ہو سکتا ہے کہ وہ دل دل میں پڑھتے ہوں۔ انہوں نے فرمایا تمہارا جسم اور چہرہ چھل جائے یہ تو تم نے پہلے سے بری (اور غلط) بات کہہ دی ہے۔ اس لیے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک بندے (اور ایک انسان تھے) خداوند قدوس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جس بات کا حکم فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو پہنچا دیا اور خدا کی قسم حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم اہل بیعت کے واسطے تین چیز کے علاوہ کوئی خاص بات نہیں فرمائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو حکم فرمایا کہ تم اچھی طرح سے وضو کرو اور تم صدقہ خیرات کی شئی نہ کھایا کرو اور گدھوں کو گھوڑوں پر نہ چھوڑا کرو۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever keeps a horse for the cause of Allah out of faith in Allah and believing the promise of Allah, its feed, water, urine and dung will all count as Hasanat in the balance of his deeds.” (Sahih)