گھونگرو اور گھنٹہ سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ مِنْ وَلَدِ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْجُمَحِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَبِي شَيْخٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ سَالِمٍ فَمَرَّ بِنَا رَکْبٌ لِأُمِّ الْبَنِينَ مَعَهُمْ أَجْرَاسٌ فَحَدَّثَ نَافِعًا سَالِمٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِکَةُ رَکْبًا مَعَهُمْ جُلْجُلٌ کَمْ تَرَی مَعَ هَؤُلَائٍ مِنْ الْجُلْجُلِ-
محمد بن عثمان بن ابوصفوان ثقفی، عثمان بن ابوعاص، ابراہیم بن ابووزیر، نافع بن عمر جمحی، ابوبکر بن ابوشیخ سے روایت ہے کہ میں حضرت سالم کے پاس بیٹھا تھا کہ اس دوران ان کے ساتھ قبیلہ امالبنین کا ایک قافلہ نکل آیا ان لوگوں کے ساتھ گھنٹیاں تھیں تو حضرت سالم نے حضرت نافع سے حدیث نقل کی میں نے اپنے والد صاحب سے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا فرشتے ساتھ نہیں جاتے اس قافلہ کے جس میں گھنٹہ ہو ان کے ساتھ تو کس قدر گھنٹے ہوتے ہیں۔
Umm Salamah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘The angels do not enter a house in which there is a small bell, or a bell, and the angels do not accompany groups of people who have bells with them.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ الطُّرْسُوسِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَنْبَأَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْجُمَحِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُوسَی قَالَ کُنْتُ مَعَ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَحَدَّثَ سَالِمٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِکَةُ رُفْقَةً فِيهَا جُلْجُلٌ-
عبدالرحمن بن محمد بن سلام طرسوسی، یزید بن ہارون، نافع بن عمر جمحی، ابوبکر بن موسیٰ سے روایت ہے کہ میں حضرت سالم کے ساتھ رہتا تھا انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا فرشتے ان لوگوں کے ساتھ نہیں رہتے کہ جن کے ساتھ گھنٹہ ہو۔
It was narrated from Abu Al-Ahwas that his father said: “I Was sitting with the Messenger of Allah and he saw that I was dressed in scruffy clothes. He said: ‘Do you have any wealth?’ I said: ‘Yes, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, all kinds of wealth.’ He said: ‘If Allah gives you wealth then let its effect be seen on you.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مُوسَى عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَفَعَهُ قَالَ لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا جُلْجُلٌ-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated from Abu Al-Ahwas, from his father, that he came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wearing shabby clothes. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: “Do you have any wealth?” He said: “Yes, all kinds of wealth.” He said: “What kinds of wealth?” He said: “Allah has given me camels, cattle, sheep, horses and slaves.” He said: “If Allah has given you wealth, then let the effect of Allah’s blessing and generosity be seen on you.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بَابَيْهِ مَوْلَی آلِ نَوْفَلٍ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ جُلْجُلٌ وَلَا جَرَسٌ وَلَا تَصْحَبُ الْمَلَائِکَةُ رُفْقَةً فِيهَا جَرَسٌ-
یوسف بن سعید بن مسلم، حجاج، ابن جریج، سلیمان بن بابیہ، ام سلمہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا فرشتے اس مکان میں داخل نہیں ہوتے کہ جس میں کہ گھونگرو یا گھنٹہ ہو اور فرشتے ان لوگوں کے ساتھ بھی نہیں رہتے کہ جن کے ساتھ گھنٹہ ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to me: ‘Five things from the Fitrah: Trimming the moustache, plucking the armpit hairs, clipping the nails, shaving the ubes and circumcision.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَآنِي رَثَّ الثِّيَابِ فَقَالَ أَلَکَ مَالٌ قُلْتُ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ کُلِّ الْمَالِ قَالَ فَإِذَا آتَاکَ اللَّهُ مَالًا فَلْيُرَ أَثَرُهُ عَلَيْکَ-
ابوکریب محمد بن العلاء، ابوبکر بن عیاش، ابواسحاق ، ابوالاحوص سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے کپڑے پھٹے ہوئے دیکھے (یعنی مجھ کو خراب لباس میں دیکھا) تو دریافت فرمایا کیا تمہارے پاس مال دولت ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ! سب کچھ موجود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر جس وقت خداوند قدوس نے تم کو مال عطاء فرمایا ہے تو تم پر اس کا اثر ظاہر ہونا چاہیے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Trim the mustache and let the beard grow.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ دُونٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَکَ مَالٌ قَالَ نَعَمْ مِنْ کُلِّ الْمَالِ قَالَ مِنْ أَيِّ الْمَالِ قَالَ قَدْ آتَانِي اللَّهُ مِنْ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ وَالْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ قَالَ فَإِذَا آتَاکَ اللَّهُ مَالًا فَلْيُرَ عَلَيْکَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ وَکَرَامَتِهِ-
احمد بن سلیمان، ابونعیم، زہیر، ابواسحاق ، ابوالاحوص سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا کہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے خراب کپڑے پہنے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو دیکھ کر فرمایا تمہارے پاس مال موجود ہے؟ انہوں نے عرض کیا جی ہاں میرے پاس مال ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس کس قسم کا مال موجود ہے؟ انہوں نے جواب دیا اونٹ گائے بکریاں گھوڑے غلام اور باندی (سب کچھ) ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب خداوند قدوس نے تم کو مال عطا فرمایا ہے (یعنی تم کو نوازا گیا ہے) تو تم کو چاہیے کہ اس کا احسان اور فضل ظاہر کرو (یعنی تم زندگی اس طرح سے گزارو کہ لوگ تم کو خوش حال سمجھیں)۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Ja’far said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stayed away from the family of Ja’far (when he died) for three days, then he came to them, and said: ‘Do not weep for my brother after today.’ Then he said: ‘Call my brother’s sons to me.’ We were brought like little chicks, and he said: ‘Call the barber for me.’ Then he ordered that our heads be shaved.” (Sahih)