کیا قربانی کے جانور کے گلے میں ہار ڈالنے پر احرام باندھنا لازم ہے؟

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ يُقَلِّدُهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ ثُمَّ يَبْعَثُ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَا يَدَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا أَحَلَّهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ حَتَّی يَنْحَرَ الْهَدْيَ-
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن، مالک، عبداللہ بن ابوبکر، عمر ة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدی کے واسطے میں ہار بٹا کرتی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان ہدی کے جانور میں وہ ہار لٹکا کر میرے والد ماجد (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ) کے ساتھ روانہ فرماتے اور پروردگار کی حلال کی ہوئی اشیاء میں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوئی شئی نہ چھوڑتے یہاں تک کہ جانور ذبح کر دیئے جاتے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “I used to twist the garlands for the HadI of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with my own hands, then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم would garland them with his own hand. Then he would send them with my father and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم would not refrain from anything that Allah, the Mighty and Sublime, has permitted until the HadI was sacrificed.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَقُتَيْبَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُهُ الْمُحْرِمُ-
اسحاق بن ابراہیم و قتیبہ، سفیان، زہری، عروة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدی کے (جانور کے) ہار بٹا کرتی تھی اور ان کو روانہ کرنے کے بعد بھی ان اشیاء میں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرہیز نہیں فرماتے تھے کہ جن اشیاء سے محرم کے واسطے بچنا لازم ہے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “I used to twist the garlands for the HadI of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمThen he would not avoid anything that the Muiwim avoids.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا وَلَا نَعْلَمُ الْحَجَّ يُحِلُّهُ إِلَّا الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ-
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربانی کے جانور کے واسطے ہار بٹا کرتی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی شئی سے نہیں بچا کرتے تھے اور ہم لوگ اس بات سے واقف نہیں تھے کہ حج کرنے والا شخص طواف کے علاوہ کسی اور شئی سے حلال ہوتا ہے۔
Aishah said: “I used to twist the garlands for the HadI of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمThen he would not avoid anything.” She said: “We do not know that the pilgrim may exit Ihram fully except by performing Tawaf.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ کُنْتُ لَأَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُخْرَجُ بِالْهَدْيِ مُقَلَّدًا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقِيمٌ مَا يَمْتَنِعُ مِنْ نِسَائِهِ-
قتیبہ، ابواحوص، ابواسحاق، اسود، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدی کے واسطے ہار بٹا کرتی تھی اور وہ ہار اس ہدی کے گلے میں ڈال کر اس کو روانہ کر دیا جاتا پھر بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقیم رہتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی ازاج مطہرات سے (ان دنوں) پرہیز نہیں فرماتے تھے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “I used to twist the garlands for the HadI of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and the HadI would be taken out garlanded, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم would stay (with his family) and not refrain from (intimacy with) his wives.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائَشَةَ قَالَتْ لَقَدْ رَأَيْتُنِي أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْغَنَمِ فَيَبْعَثُ بِهَا ثُمَّ يُقِيمُ فِينَا حَلَالًا-
محمد بن قدامہ، جریر، منصور، ابراہیم، الاسود، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا اس حدیث کا مضمون سابقہ حدیث کے مطابق ہے البتہ اس حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ وہ بکریاں تھیں۔
It was narrated that ‘Aishah said: “I remember twisting the garlands for the sacrificial sheep of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , then he sent them and stayed with us as a non-Muhrim (not in a state of Ihram).” (Sahih)