کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی؟

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَی أَوْصَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا قُلْتُ کَيْفَ کَتَبَ عَلَی الْمُسْلِمِينَ الْوَصِيَّةَ قَالَ أَوْصَی بِکِتَابِ اللَّهِ-
اسمعیل بن مسعود، خالد بن حارث، مالک بن مغول، حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن ابی اوفی سے دریافت کیا کہ کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی؟ فرمایا نہیں۔ میں نے عرض کیا تو پھر مسلمانوں پر یہ وصیت کس طریقہ سے فرض ہوئی؟ ارشاد فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتاب اللہ کی وصیت فرمائی تھی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not leave behind a Dinar or a Dirham, or a sheep or a camel, and he did not leave any will.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ عَنْ الْأَعْمَشِ وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَأَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا وَلَا شَاةً وَلَا بَعِيرًا وَلَا أَوْصَی بِشَيْئٍ-
محمد بن رافع، یحیی بن آدم، مفضل، اعمش، محمد بن علاء، احمد بن حرب، ابومعاویۃ، اعمس، شقیق، مسروق، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ تو کوئی دینار چھوڑا نہ درہم نہ بکری اور نہ اونٹ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی وصیت نہیں فرمائی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not leave behind a Dirham or a Dinar, or a sheep or a camel, and he did not leave any will.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا مُصْعَبٌ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِرْهَمًا وَلَا دِينَارًا وَلَا شَاةً وَلَا بَعِيرًا وَمَا أَوْصَی-
محمد بن رافع، مصعب، داد، اعمش، شقیق، مسروق، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ تو کوئی دینار چھوڑا نہ درہم نہ بکری اور نہ اونٹ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی وصیت نہیں فرمائی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not leave behind a Dirham or a Dinar, or a sheep or a camel, and he did not leave any will.” Ja’far did not mention “Dinar or Dirham.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْهُذَيْلِ وَأَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَا حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِرْهَمًا وَلَا دِينَارًا وَلَا شَاةً وَلَا بَعِيرًا وَلَا أَوْصَی لَمْ يَذْکُرْ جَعْفَرٌ دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا-
جعفر بن محمد بن ہذیل و احمد بن یوسف، عاصم بن یوسف، حسن بن عیاش، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ تو کوئی دینار چھوڑا نہ درہم نہ بکری اور نہ اونٹ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی وصیت نہیں فرمائی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “They say that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم made a will concerning ‘All, may Allah be pleased with him. But he called for a vessel in which to urinate, then he , went limp without me realizing it. So to whom did he leave a will?” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ يَقُولُونَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَی إِلَی عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَقَدْ دَعَا بِالطَّسْتِ لِيَبُولَ فِيهَا فَانْخَنَثَتْ نَفْسُهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا أَشْعُرُ فَإِلَی مَنْ أَوْصَی-
عمرو بن علی، ازہر، ابن عون، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اپنا وصی بنایا حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس وقت یہ حالت تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیشاب کرنے کے لیے ایک طباق منگایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعضاء ڈھیلے پڑ گئے۔ اس وجہ سے میں اس سے واقف نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کس کو وصیت کی۔
It was narrated that ‘ishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم died when no one was with him except me.” She said: “And he called for a vessel.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَارِمٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ عِنْدَهُ أَحَدٌ غَيْرِي قَالَتْ وَدَعَا بِالطَّسْتِ-
احمد بن سلیمان، عارم، حماد بن زید، ابن عون، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس میرے علاوہ کوئی موجود نہیں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت ایک طشت منگایا تھا۔
It was narrated from ‘Amir bin Saad that his father said: “I became ill with a sickness from which I later recovered. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to visit me, and I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I have a great deal of wealth and I have no heir except my daughter. Shall I give two-thirds of my wealth in charity?’ He said: ‘No.’ I said: ‘Half?’ He said: ‘No.’ I said: ‘One-third?’ He said: ‘(Give) one- third, and one-third is a lot. It is better to leave your heirs independent of means, than to leave them poor and holding out their hands to people.” (Sahih)