کونسی خوشبو عمدہ ہے؟

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامِ بْنِ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَةَ الْفَرْوِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلَا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَائَ الْآخِرَةَ-
محمد بن ہشام بن عیسی، ابوعلقمہ فروی، عبداللہ بن محمد، یزید بن خصیفة، بسر بن سعید، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کوئی عورت (خوشبو کی) دھونی لے تو وہ ہمارے ساتھ نماز عشاء کی جماعت میں شامل نہ ہو۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I was forbidden to wear red garments and gold rings, and to recite Qur’an when bowing.” (Sahih)