کوئی شہری دیہاتی کا مال فروخت نہ کرے

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَإِنْ کَانَ أَبَاهُ أَوْ أَخَاهُ-
محمد بن بشار، محمد بن زبر، یونس بن عبید، حسن، انس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی کسی شہری کو باہر والے شخص کا مال فروخت کرنے سے اگرچہ اس کا والد یا بھائی ہو۔
It was narrated that Anas said: “It was forbidden to us for a town-dweller to sell for a desert- dweller.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ نُوحٍ قَالَ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ نُهِينَا أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَإِنْ کَانَ أَخَاهُ أَوْ أَبَاهُ-
ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے۔
Jabir said: “The Messenger of Allah id said: ‘A town-dweller bould not sell for a desert-dweller. jtave the people alone and let Mah provide for them from one another.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ نُهِينَا أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ-
ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے۔
It was narrated from Abll Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Do not go out to meet the riders, and do not urge someone to cancel a sale he has already agreed upon so as to sell him your own goods, do not artificially inflate prices, and let not a town-dweller sell for a desert- dweller.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ دَعُوا النَّاسَ يَرْزُقُ اللَّهُ بَعْضَهُمْ مِنْ بَعْضٍ-
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی کسی باہر کے شخص کا مال و اسباب فروخت نہ کرے لوگوں کو (ان کے حال پر) چھوڑ دو کہ جس کا دل چاہے گا اور جس طرح سے لوگوں کا دل چاہے گا وہ مال واسباب فروخت کریں خداوند قدوس رزق عطاء فرماتا ہے ایک کو دوسرے سے۔
It was narrated from ‘Abdullah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade atificially inflating prices, meeting traders on the way, and for a town-dweller to sell for a desert-dweller.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَلَقَّوْا الرُّکْبَانَ لِلْبَيْعِ وَلَا يَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَيْعِ بَعْضٍ وَلَا تَنَاجَشُوا وَلَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ-
قتیبہ، مالک، ابوزناد، الاعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ (بستی سے) آگے جا کر قافلہ سے ملاقات نہ کرو مال و اسباب خریدنے کے واسطے اور تم لوگوں میں سے کوئی شخص دوسرے کے مال پر مال فروخت نہ کرے اور نہ بخشش کرے کوئی شہری شخص کسی دیہات والے کے لیے (یعنی کوئی شہری کسی دیہاتی کا دلال یا ایجنٹ نہ بنے)۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم . forbade meeting traders on the way. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ بْنِ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ اللَّيْثِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ کَثِيرِ بْنِ فَرْقَدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ النَّجْشِ وَالتَّلَقِّي وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ-
عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالحکم بن اعین، شعیب بن لیث، وہ اپنے والد سے، کثیر بن فرقد، نافع، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی بخشش سے اور قافلہ سے آگے جا کر ملاقات کرنے سے اور کسی شہری (یعنی بستی کے شخص) کو دیہاتی کا مال فروخت کرنے سے۔
(B). It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , forbade meeting traders on the way, until one enters the market with them?” Abu Usamah acknowledged it and said: Yes. (Sahih)