کنکری جمع کرنے اور ان کے اٹھانے کے بارے میں

أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ قَالَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ الْعَقَبَةِ وَهُوَ عَلَی رَاحِلَتِهِ هَاتِ الْقُطْ لِي فَلَقَطْتُ لَهُ حَصَيَاتٍ هُنَّ حَصَی الْخَذْفِ فَلَمَّا وَضَعْتُهُنَّ فِي يَدِهِ قَالَ بِأَمْثَالِ هَؤُلَائِ وَإِيَّاکُمْ وَالْغُلُوَّ فِي الدِّينِ فَإِنَّمَا أَهْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ الْغُلُوُّ فِي الدِّينِ-
یعقوب بن ابراہیم الدورقی، ابن علیة، عوف، زیاد بن حصین، ابوعالیہ سے روایت ہے کہ دس ذی الحجہ کی صبح کو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا تم یہاں آجاؤ اور تم میرے واسطے کنکریاں چن لو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت اپنی اونٹنی پر سوار تھے۔ چنانچہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے چھوٹی چھوٹی کنکریاں چن لیں جو کہ انگلیوں سے پھینکی جاتی رہی جب میں نے دو کنکریاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ہاتھ میں رکھ دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس طریقہ سے کنکریاں مارنا اور تم دین میں سختی سے بچنا کیونکہ تم سے قبل کی امتیں دین میں غلو (شدت) اختیار کرنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئیں۔
It was narrated that Abu Al ‘Aliyah said: “Ibn ‘Abbas said: ‘On the morning of Al-’Aqabah, while he was on his mount, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to me: “Pick up (some pebbles) for me.” So I picked up some pebbles for him that were the size of date stones or fingertips, and when I placed them in his hand he said: “Like these. And beware of going to extremes in religious matters, for those who came before you were destroyed because of going to extremes in religious matters.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا عَشِيَّةَ عَرَفَةَ وَغَدَاةَ جَمْعٍ عَلَيْکُمْ بِالسَّکِينَةِ وَهُوَ کَافٌّ نَاقَتَهُ حَتَّی إِذَا دَخَلَ مِنًی فَهَبَطَ حِينَ هَبَطَ مُحَسِّرًا قَالَ عَلَيْکُمْ بِحَصَی الْخَذْفِ الَّذِي تُرْمَی بِهِ الْجَمْرَةُ قَالَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشِيرُ بِيَدِهِ کَمَا يَخْذِفُ الْإِنْسَانُ-
عبیداللہ بن سعید، یحیی، ابن جریج، ابوزبیر، ابومعبد، عبداللہ بن عباس، فضل بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح روانہ ہونے کے وقت حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ سکون اور وقار کے ساتھ چلو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت اپنی اونٹنی کو روکے ہوئے تھے پھر جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام منی پہنچ کر وادئی محسر میں پہنچے تو ارشاد فرمایا چھوٹی چھوٹی کنکریاں لے لو جن سے کہ جمرات کو مارتے ہیں اس درمیان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاتھ سے اشارہ فرما کر بتلاتے جس طریقہ سے کہ کوئی شخص کنکری مارتا ہے۔
It was narrated that Al-Fadl bin ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to the people when they moved on, on the evening of ‘Arafat and the morning of Jam’ (Al-Muzdalifah): ‘You must be tranquil.’ He was reining in his camel, and when he entered Mina, he came down to Muhassir and said: ‘You have to pick up pebbles the size of date stones or fingertips with which to stone the Jamrat.’ He said: ‘And the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gestured with his hand like a man throwing a pebble.” (Sahih).