کنجوس آدمی کا صدقہ خیرات کرنا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ثُمَّ قَالَ حَدَّثَنَاه أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مَثَلَ الْمُنْفِقِ الْمُتَصَدِّقِ وَالْبَخِيلِ کَمَثَلِ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ أَوْ جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ مِنْ لَدُنْ ثُدِيِّهِمَا إِلَی تَرَاقِيهِمَا فَإِذَا أَرَادَ الْمُنْفِقُ أَنْ يُنْفِقَ اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ الدِّرْعُ أَوْ مَرَّتْ حَتَّی تُجِنَّ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ وَإِذَا أَرَادَ الْبَخِيلُ أَنْ يُنْفِقَ قَلَصَتْ وَلَزِمَتْ کُلُّ حَلْقَةٍ مَوْضِعَهَا حَتَّی إِذَا أَخَذَتْهُ بِتَرْقُوَتِهِ أَوْ بِرَقَبَتِهِ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَشْهَدُ أَنَّهُ رَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوَسِّعُهَا فَلَا تَتَّسِعُ قَالَ طَاوُسٌ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُشِيرُ بِيَدِهِ وَهُوَ يُوَسِّعُهَا وَلَا تَتَوَسَّعُ-
محمد بن منصور، سفیان، ابن جریج، حسن بن مسلم، طاؤس، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خرچہ کرنے اور خیرات کرنے والے شخص اور کنجوس آدمی کی مثال اس طرح سے ہے کہ دو آدمی جن پر کرتہ یا لوہے کی زرہ ہے جو کہ اس کے سینہ سے لے کر ہنسلی تک ہے جس وقت خرچہ کرنے والا خرچہ کرنا چاہتا ہے تو اس کی زرہ لمبی چوڑی ہو جاتی ہے اور اس کے قدم تک کو وہ ڈھانپ لیتی ہے اور اس کے چلنے کے نشان مٹ جاتے ہیں لیکن جس وقت کوئی کنجوس آدمی خرچہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ زرہ سمٹ جاتی ہے اور اس کا سر ایک چھلہ دوسرے چھلہ کو پکڑ لیتا ہے حتی کہ اس کی گردن یا ہنسلی کو پکڑ لیتی ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو کشادہ فرماتے اور وہ زرہ کشادہ نہیں ہوتی تھی۔ طاؤس بیان فرماتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ کو دونوں ہاتھوں سے اشارہ کر کے اس کو کشادہ فرماتے ہوئے (خود) دیکھا ہے۔ لیکن وہ کشادہ نہیں ہوتی تھی۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The parable of the one who spends and gives in charity, and the one who is miserly, is that of two men wearing coats of mail, with their hands pressed closely to their breasts and their collarbones. When the one who spends wants to give charity, the (coat of mail) expands so much that it covers his fingertips and obliterates his traces. But when the miser wants to give, the (coat of mail) contracts and every ring grips the place where it is, and his hands are tied up to his collarbone.” Abu Hurairah says: ‘I swear that he saw the Messenger kn trying to expand it but it did not.” Tawus said: “I heard Abu Hurairah illustrating with his hand trying to expand it but it did not.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُتَصَدِّقِ مَثَلُ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ قَدْ اضْطَرَّتْ أَيْدِيَهُمَا إِلَی تَرَاقِيهِمَا فَکُلَّمَا هَمَّ الْمُتَصَدِّقُ بِصَدَقَةٍ اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ حَتَّی تُعَفِّيَ أَثَرَهُ وَکُلَّمَا هَمَّ الْبَخِيلُ بِصَدَقَةٍ تَقَبَّضَتْ کُلُّ حَلْقَةٍ إِلَی صَاحِبَتِهَا وَتَقَلَّصَتْ عَلَيْهِ وَانْضَمَّتْ يَدَاهُ إِلَی تَرَاقِيهِ وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَيَجْتَهِدُ أَنْ يُوَسِّعَهَا فَلَا تَتَّسِعُ-
احمد بن سلیمان، عفان، وہیب، عبداللہ بن طاؤس، وہ اپنے والد سے، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کنجوس آدمی کی مثال اور صدقہ خیرات نکالنے والے کی مثال ان دو آدمیوں کی سی ہے جو کہ لوہے کے دو چوغے پہنے ہوئے ہوں ان کے ہاتھ چمٹائے گئے ہوں۔ حلق کی لکڑی سے تو جس وقت صدقہ نکالنے والا شخص ارادہ کرتا ہے صدقہ دینے کا تو وہ چوغہ وسیع ہوجاتا ہے یہاں تک کہ اس کے پاؤں کا نشان مٹا دیتا ہے (وسیع ہونے کی وجہ سے اور زمین پر اس کے لٹک جانے کی وجہ سے) اور جس وقت کوئی کنجوس شخص خیرات نکالنے کی کوشش کرتا ہے تو ہر ایک حلقہ اس کا دوسرے سے مل جاتا ہے اور وہ چوغہ اکٹھا ہو جاتا ہے اور دونوں ہاتھ کو ہنسلی پر جوڑ دیتا ہے۔ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے وہ کشادہ کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن کشادہ نہیں ہوتا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The parable of the miser and the one who gives in charity is that of two men wearing coats of mail with their hands tied to their collarbones. Every time the one who gives thinks of giving in charity, the (coat of mail) expands until it obliterates his traces, and every time the miser thinks of giving charity, every circle (of the coat of mail) contracts and sticks to him, and his hand is tied up to his collarbone.” I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: “He tries to expand it, but he cannot.” (Sahih)