کس قدر بڑی کنکریاں ماری جائیں؟

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ قَالَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ الْعَقَبَةِ وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَی رَاحِلَتِهِ هَاتِ الْقُطْ لِي فَلَقَطْتُ لَهُ حَصَيَاتٍ هُنَّ حَصَی الْخَذْفِ فَوَضَعْتُهُنَّ فِي يَدِهِ وَجَعَلَ يَقُولُ بِهِنَّ فِي يَدِهِ وَوَصَفَ يَحْيَی تَحْرِيکَهُنَّ فِي يَدِهِ بِأَمْثَالِ هَؤُلَائِ-
عبیداللہ بن سعید، یحیی، عوف، زیاد بن حصین، ابوعالیة، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جس دن جمرہ عقبہ کے کنکریاں ماری تھیں اس دن صبح کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اونٹنی پر بیٹھے بیٹھے مجھ سے ارشاد فرمایا میرے واسطے کنکریاں چن لو۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے چھوٹی چھوٹی کنکریاں چن لیں جو کہ انگلیوں سے ماری جا سکتی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں رکھ دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو ہاتھ میں ہلاتے ہوئے فرمانے لگے اس طریقہ سے کنکری مارو اس حدیث کے راوی یحیٰیٰ نے ہاتھ ہلا کر بتلایا کہ اس طریقہ سے ہلا رہے تھے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “On the morning of Al-’Aqabah, while he was on his mount, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Pick up (some pebbles) for me.’ So I picked up some pebbles for him that were the size of date stones or fingertips, and placed them in his hand. He started to do this with his hand.” Yahya described him shaking them in his hand like this. (Sahih)