کس طریقہ سے رکوع کیا جائے؟

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اعْتَدِلُوا فِي الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ وَلَا يَبْسُطْ أَحَدُکُمْ ذِرَاعَيْهِ کَالْکَلْبِ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، سعید بن ابوعروبة و حماد بن سلمہ، قتادہ، انس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ سیدھے اور ٹھیک ہو جاؤ۔ رکوع اور سجدہ میں اور تم لوگوں میں سے کوئی شخص دونوں ہاتھوں کو کتے کی طرح سے رکوع اور سجود میں نہ پھیلائے۔
It was narrated that ‘Alqamah and Al-Aswad said: “We prayed with ‘Abdullah bin Ma’sud in his house. He stood between us and we placed our hands on our knees, but he took them off and made us interlace our fingers, and said: ‘I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم do that.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يُحَدِّثُ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ أَنَّهُمَا کَانَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ فِي بَيْتِهِ فَقَالَ أَصَلَّی هَؤُلَائِ قُلْنَا نَعَمْ فَأَمَّهُمَا وَقَامَ بَيْنَهُمَا بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ قَالَ إِذَا کُنْتُمْ ثَلَاثَةً فَاصْنَعُوا هَکَذَا وَإِذَا کُنْتُمْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ فَلْيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ وَلْيَفْرِشْ کَفَّيْهِ عَلَی فَخْذَيْهِ فَکَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَی اخْتِلَافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
اسماعیل بن مسعود، خالد بن حارث، شعبہ، سلیمان، ابراہیم، علقمہ و اسود سے روایت ہے کہ ہم دونوں عبداللہ بن مسعود کے ہمراہ ان کے مکان میں تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ کیا یہ لوگ نماز سے فارغ ہو چکے ہیں۔ ہم لوگوں نے عرض کیا جی ہاں۔ پھر عبداللہ بن مسعود نے امامت فرمائی اور ہم دونوں کے درمیان میں کھڑے ہوگئے۔ نہ تو اذان پڑھی اور نہ اقامت اور فرمایا جس وقت تم تین آدمی ہوں تو تم اسی طرح سے کرو (مطلب یہ ہے کہ امام درمیان میں کھڑا ہو اور دونوں مقتدی دائیں اور بائیں کھڑے ہوں) اور جس وقت تین سے زیادہ مقتدی ہوں تو تمہارے میں سے کوئی شخص امامت کرے اور چاہیے کہ اپنی دونوں ہتھیلیوں کو بچھائے اپنی رانوں پر۔ گویا کہ میں دیکھ رہا ہوں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگلیوں کے اختلاف کو۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم taught us the prayer. He stood up and said the Takbir, and when he wanted to bow, he put his hands together and put his hands between his knees and bowed.” News of that reached Saad and he said: “My brother has spoken the truth. We used to do that, then we were commanded to do this,” meaning, to hold the knees. (Sahih)
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الرُّبَاطِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَنْبَأَنَا عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ أَبِي قَيْسٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ وَعَلْقَمَةَ قَالَا صَلَّيْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فِي بَيْتِهِ فَقَامَ بَيْنَنَا فَوَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَی رُکَبِنَا فَنَزَعَهَا فَخَالَفَ بَيْنَ أَصَابِعِنَا وَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ-
احمد بن سعیدرباطی، عبدالرحمن ابن عبد اللہ، عمرو، ابن ابی قیس، زبیربن عدی، ابراہیم، اسود و علقمہ سے روایت ہے کہ دونوں حضرات نے فرمایا ہم لوگوں نے عبداللہ بن مسعود کے ہمراہ نماز ادا کی ان کے مکان میں اور وہ ہمارے درمیان میں کھڑے ہوگئے تو ہم لوگوں نے دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا۔ انہوں نے ہمارے ہاتھ وہاں سے اٹھا دیئے اور انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کردیا اور فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس طریقہ سے کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
It was narrated that Mus’ab bin Saad said: “I prayed beside my father and I put my hands between my knees, and he told me: ‘Put your hands on your knees.’ Then I did that again and he struck my hands and said: ‘We were forbidden to do that, and we were commanded to put our hands on our knees.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ فَقَامَ فَکَبَّرَ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ طَبَّقَ يَدَيْهِ بَيْنَ رُکْبَتَيْهِ وَرَکَعَ فَبَلَغَ ذَلِکَ سَعْدًا فَقَالَ صَدَقَ أَخِي قَدْ کُنَّا نَفْعَلُ هَذَا ثُمَّ أُمِرْنَا بِهَذَا يَعْنِي الْإِمْسَاکَ بِالرُّکَبِ-
نوح بن حبیب، ابن ادریس، عاصم بن کلیب، عبدالرحمن بن اسود، علقمہ، عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کو نماز کی تعلیم دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر پڑھی جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع فرمانے لگے تو دونوں ہاتھ ملا کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھٹنوں کے درمیان میں رکھ لئے اور رکوع کیا جس وقت یہ حدیث حضرت مسعود رضی اللہ عنہ کے علم میں آئی تو انہوں نے فرمایا کہ میرے بھائی نے درست فرمایا اور پہلے اسی طریقہ سے حکم تھا پھر رکوع میں دونوں گھٹنوں کے پکڑنے کا حکم ہوا۔
It was narrated that Mus’ab bin Saad said: “I bowed and put my hands together, and my father said:‘This is something that we used to do, then we brought them up to our knees.” (Sahih)