کسی کی فضیلت پر صبر کر نے پر بیعت کرنا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَيَّارٍ وَيَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا عُبَادَةَ بْنَ الْوَلِيدِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَمَّا سَيَّارٌ فَقَالَ عَنْ أَبِيهِ وَأَمَّا يَحْيَی فَقَالَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي عُسْرِنَا وَيُسْرِنَا وَمَنْشَطِنَا وَمَکْرَهِنَا وَأَثَرَةٍ عَلَيْنَا وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ وَأَنْ نَقُومَ بِالْحَقِّ حَيْثُمَا کَانَ لَا نَخَافُ فِي اللَّهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ قَالَ شُعْبَةُ سَيَّارٌ لَمْ يَذْکُرْ هَذَا الْحَرْفَ حَيْثُمَا کَانَ وَذَکَرَهُ يَحْيَی قَالَ شُعْبَةُ إِنْ کُنْتُ زِدْتُ فِيهِ شَيْئًا فَهُوَ عَنْ سَيَّارٍ أَوْ عَنْ يَحْيَی-
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، یحیی بن سعید، عبادة بن ولید بن عبادة، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سننے اور ماننے یعنی سماعت و اطاعت پر بیعت کی (مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو حکم صادر فرمائیں گے ہم لوگ اس کے مطابق عمل کریں گے) آسانی اور دشواری اور خوشی اور رنج ہر ایک حالت میں اور جو شخص ہمارے اوپر امیر مقرر ہوگا اس سے نہ جھگڑنے پر اور ہمیشہ لوگ حق کے پابند رہیں گے جس جگہ ہوں ہم لوگ کسی برا کہنے والی کی برائی سے نہیں ڈریں گے۔ ہم نے بیعت کی اس پر (یعنی اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی کو ہم سے زیادہ عطاء فرمائیں گے تو ہم لوگ جھگڑا نہیں کریں گے اور جس جگہ ہوں گے سچ کہیں گے۔ ہم نے انصاف کی بات کہنے پر بیعت کی کہ ہم جس جگہ ہوں اور ہم خوفزدہ ہوں گے۔ اللہ کے کام میں کسی برا کہنے والے کے برا کہنے سے۔ ہم نے انصاف کی بات کہنے پر بیعت کی کہ ہم جس جگہ ہوں اور ہم خوفزدہ ہوں گے۔ اللہ کے کام میں کسی برا کہنے والے کے برا کہنے سے۔
It was narrated that Jarir said: “I pledged to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to be sincere toward every Muslim.”(Sahih).
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَيْکَ بِالطَّاعَةِ فِي مَنْشَطِکَ وَمَکْرَهِکَ وَعُسْرِکَ وَيُسْرِکَ وَأَثَرَةٍ عَلَيْکَ-
قتیبہ، یعقوب، ابوحازم ، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے ذمہ فرمانبرداری کرنا لازم ہے (یعنی امیر المومنین کی فرمانبرداری کرنا لازم ہے) چاہے تم خوش ہو یا غمگین ہو چاہے سختی ہو یا آسانی۔ اگرچہ تمہارے اوپر دوسرے کا مقام بڑھایا جائے (اور وہ تم سے زیادہ حقدار نہ ہو) جب بھی فرمانبرداری کرنا لازم ہے یہاں تک کہ خلاف شرح نہ ہو اور جو شریعت کے خلاف ہو تو اس میں کسی کی فرمانبرداری لازم نہیں ہے۔
Jarir said: “I pledged to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to hear and obey and to be sincere toward every Muslim.” (Sahih).