کسی شخص کی زبانی بیوی کو طلاق کہلوانے سے متعلق

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي بَکْرٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي الْجَهْمِ قَالَ سَمِعْتُ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ تَقُولُ أَرْسَلَ إِلَيَّ زَوْجِي بِطَلَاقِي فَشَدَدْتُ عَلَيَّ ثِيَابِي ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَمْ طَلَّقَکِ فَقُلْتُ ثَلَاثًا قَالَ لَيْسَ لَکِ نَفَقَةٌ وَاعْتَدِّي فِي بَيْتِ ابْنِ عَمِّکِ ابْنِ أُمِّ مَکْتُومٍ فَإِنَّهُ ضَرِيرُ الْبَصَرِ تُلْقِينَ ثِيَابَکِ عِنْدَهُ فَإِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُکِ فَآذِنِينِي مُخْتَصَرٌ-
عبیداللہ بن سعید، عبدالرحمن، سفیان، ابوبکر، حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھ کو میرے شوہر نے طلاق کہلوا کر بھیجی پھر میں نے اپنے کپڑے اوڑھ لیے اور میں خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم کو تمہارے شوہر نے کتنی طلاقیں دیں ہیں۔ میں نے عرض کیا تین طلاق دیں ہیں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے واسطے نان و نفقہ یعنی عورت کا خرچہ تمہارے شوہر کی جانب نہیں ملے گا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اپنے چچازاد بھائی کے گھر یعنی حضرت عبداللہ بن مکتوم کے گھر عدت گزارو کیونکہ وہ ایک نابینا شخص ہیں اور اپنے کپڑے ان کے نزدیک اتار سکتی ہو پھر ارشاد فرمایا جب تمہاری عدت پوری ہو جائے تو اس وقت مجھ کو مطلع کرنا (واضح رہے کہ اس جگہ یہ حدیث مختصر کر کے نقل کی گئی ہے)
It was narrated from ‘Aishah that when the Kilabia woman entered upon the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , she said: “I seek refuge with Allah from you.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “You have sought refuge with One Who is Great. Go back to your family.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ تَمِيمٍ مَوْلَی فَاطِمَةَ عَنْ فَاطِمَةَ نَحْوَهُ-
عبیداللہ بن سعید، عبدالرحمن، سفیان، منصور، مجاہد، تمیم، حضرت قیم رضی اللہ عنہ نے بھی اسی مضمون کی حدیث نقل کی ہے۔
It was narrated that Abu Bakr — the son of Abu Al-Jahm — said: “I heard Fatimah bint Qais say: ‘My husband sent word to me that I was divorced, so I put on my garments and went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم He said: ‘How many times did he divorce you?’ I said: ‘Three.’ He said: “You are not entitled to maintenance. Observe your ‘Iddah in the house of your paternal ….Ibn Umm Maktum, for he is blind and you can take off your garmetlts there. And when your ‘Iddah is over let me know.” This is an abridgement. (Sahih)