کسی انسان کے اسلام کی خوبی

أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ الْمُعَلَّی بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَسْلَمَ الْعَبْدُ فَحَسُنَ إِسْلَامُهُ کَتَبَ اللَّهُ لَهُ کُلَّ حَسَنَةٍ کَانَ أَزْلَفَهَا وَمُحِيَتْ عَنْهُ کُلُّ سَيِّئَةٍ کَانَ أَزْلَفَهَا ثُمَّ کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ الْقِصَاصُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرَةِ أَمْثَالِهَا إِلَی سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَالسَّيِّئَةُ بِمِثْلِهَا إِلَّا أَنْ يَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْهَا-
احمد بن معلی بن یزید، صفوان بن صالح، ولید، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت کوئی بندہ اچھی طرح سے مسلمان ہوتا ہے تو خداوند قدوس اس کے ہر ایک نیک عمل کو لکھ لیتے ہیں جو کہ اس نے کیا تھا (یعنی اسلام سے قبل) اور اس کا ہر ایک برا عمل ختم فرما دیتا ہے جو اس نے کیا تھا پھر اسلام کے بعد سے نیا حساب اس طریقہ سے شروع ہوتا ہے کہ ہر ایک نیک عمل کے عوض دس نیک اعمال سات سو نیک اعمال تک لکھ دئیے جاتے ہیں اور ہر ایک برائی کے عوض ایک برا عمل لکھا جاتا ہے لیکن خداوند قدوس اس کو معاف فرما دے تو وہ برائی (یعنی برا عمل بھی) نہیں لکھا جاتا۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that a man said to him: “Why don’t you go out and fight?” He said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم a; say: ‘Islam is built on five (pillars): Testimony that there is none worthy of worship except Allah, establishing Salah, giving Zakah, Hajj, and fasting Ramadan.” (Sahih)