کتنے دن تک ٹھہر نے تک قصر کرنا جائز ہے؟

أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَی مَکَّةَ فَکَانَ يُصَلِّي بِنَا رَکْعَتَيْنِ حَتَّی رَجَعْنَا قُلْتُ هَلْ أَقَامَ بِمَکَّةَ قَالَ نَعَمْ أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا-
حمید بن مسعدة، یزید، یحیی بن ابواسحاق ، انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ جانے کیلئے سفر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تک (مدینہ) واپس نہ لوٹے تب تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں دو رکعت ہی پڑھاتے رہے۔ راوی حدیث کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں قیام بھی کیا تھا؟ فرمایا ہاں! دس دن ٹھہرے تھے۔
Al-’Ala’ bin Al-Hadrami said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The Muhajir may stay for three days after completing his rituals.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ الْبَصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَامَ بِمَکَّةَ خَمْسَةَ عَشَرَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ رَکْعَتَيْنِ-
عبدالرحمن بن اسود بصری، محمد بن ربیعة، عبدالحمید بن جعفر، یزید بن ابوحبیب، عراک بن مالک، عبیداللہ بن عبد اللہ، عبداللہ ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں پندرہ دن قیام کیا اور (اس عرصہ میں) دو رکعت ہی نماز پڑھتے رہے
It was narrated that Al-’Ala’ bin Al-Hadrami said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The Muhajir may stay for three days after his rituals.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ زَنْجُوَيْهِ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ الْعَلَائَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْکُثُ الْمُهَاجِرُ بَعْدَ قَضَائِ نُسُکِهِ ثَلَاثًا-
محمد بن عبدالملک بن زنجویہ عبدالرزاق، ابن جریج، اسماعیل بن محمد بن سعد، حمید بن عبدالرحمن، سائب بن یزید، علاء بن حضرمی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہاجرین ارکان حج کو پورا کر چکے تو اس کے بعد تین دن تک مکہ میں قیام پذیر رہیں۔
It was narrated from ‘Aishah that she performed ‘Umrah with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم traveling from Al-Madinah to Makkah. Then, when she came to Makkah she said-: Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, may my father and mother be ransomed for you, you shortened your prayers and I them in full, you did not fast and I fasted. He said: ‘Well done, ‘Aishah!’ and he did not criticize me.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ فِي حَدِيثِهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ الْحَضْرَمِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْکُثُ الْمُهَاجِرُ بِمَکَّةَ بَعْدَ نُسُکِهِ ثَلَاثًا-
ابوعبدالرحمن، حارث بن مسکین، سفیان، عبدالرحمن بن حمید، سائب بن یزید، علاء بن حضرمی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مہاجرین حج کے ارکان پورا کر چکنے کے بعد مکہ میں تین دن قیام کریں
Wabarah bin ‘Abdur Rahman said: “Ibn ‘Umar did not offer more than two Rak’ahs when traveling, and he did not offer any prayer before or after that. It was said to him: ‘What is this?’ He said: ‘This is what I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم doing’ (Sahih)
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَی الصُّوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَائُ بْنُ زُهَيْرٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اعْتَمَرَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَی مَکَّةَ حَتَّی إِذَا قَدِمَتْ مَکَّةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي قَصَرْتَ وَأَتْمَمْتُ وَأَفْطَرْتَ وَصُمْتُ قَالَ أَحْسَنْتِ يَا عَائِشَةُ وَمَا عَابَ عَلَيَّ-
احمدن یحیی صوفی، ابونعیم، علاء بن زہیر ازدی، عبدالرحمن بن اسود، عائشہ صدیقہ نے ارشاد فرمایا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عمرہ کا سفر کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ گئیں۔ جب مکہ مکرمہ پہنچی تو عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے والدین آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان میں (دوران سفر) قصر بھی پڑھتی رہی افطار بھی کرتی رہی اور روزے بھی رکھتی رہی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عائشہ صدیقہ! تم نے عمدہ کام کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے اس فعل پر مجھ کو تنبیہ نہیں کی۔
‘Eisa bin Hafs bin ‘Asim said: “My father told me: ‘I was with Ibn ‘Umar on a journey, and he prayed Zuhr and ‘Asr with two Rak’ahs each, then he went and sat on his carpet. He saw some people offering voluntary prayers and said: What are these people doing? I said: They are offering voluntary prayers. He said: If I had wanted to pray before and after (the obligatory prayer) I would have offered it in full. I accompanied the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he did not pray more than two Rak’ahs when traveling, and Abu Bakr (did likewise) until he died, as did ‘Umar and ‘Uthman, may Allah be pleased with them all.” (Sahih)