کتنا دودھ پی لینے سے حرمت ہوتی ہے؟

أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ فِيمَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَقَالَ الْحَارِثُ فِيمَا أُنْزِلَ مِنْ الْقُرْآنِ عَشْرُ رَضَعَاتٍ مَعْلُومَاتٍ يُحَرِّمْنَ ثُمَّ نُسِخْنَ بِخَمْسٍ مَعْلُومَاتٍ فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ مِمَّا يُقْرَأُ مِنْ الْقُرْآنِ-
ہارون بن عبد اللہ، معن، مالک و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، عبداللہ بن ابوبکر، عمرہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ خداوند قدوس کی جانب سے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی گئی تھی اور حارث نامی ایک شخص کی روایت میں ہے اس طرح سے آیت کریمہ نازل کی گئی یعنی دس قطرات معلوم اور ان کا حکم یہ ہے کہ حرام کرتے ہیں نکاح کو پھر پہلی آیت کریمہ اس آیت کریمہ سے منسوخ ہوگئی یعنی اس کے معنی ہیں پانچ قطرات معلوم۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوگئی اور وہ آیت قرآن کریم میں تلاوت کی جاتی رہی۔
It was narrated from Umm Fadl that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about breast-feeding and said: “Suckling (Al-Imlajah) once or twice does not make (marriage) prohibited.” And (one of the narrators) Qatadah said (in his narration): “Suckling (Al-Ma ssah) once or twice does not make (marriage) prohibited.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَائٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ وَأَيُّوبُ عَنْ صَالِحٍ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الرَّضَاعِ فَقَالَ لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ وَلَا الْإِمْلَاجَتَانِ وَقَالَ قَتَادَةُ الْمَصَّةُ وَالْمَصَّتَانِ-
عبداللہ بن صباح بن عبد اللہ، محمد بن سواء، سعید، قتادہ و ایوب ، صالح ابوخلیل، عبداللہ بن حارث بن نوفل، ام فضل، حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دودھ کے رشتوں کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دودھ ایک یا دو مرتبہ پستان (منہ میں) لے لینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ کی نقل کردہ حدیث میں لفظ املجہ کے بجائے لفظ مصہ منقول ہے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Az-Zubair that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Suckling once or twice does not make (marriage) prohibited.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَالْمَصَّتَانِ-
شعیب بن یوسف، یحیی، ہشام، ابیہ، عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اس حدیث کا مضمون سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated that ‘Aishab said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Suckling once or twice does not make (marriage) prohibited.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَالْمَصَّتَانِ-
زیاد بن ایوب، ابن علیہ، ایوب، ابن ابوملیکہ، عبداللہ بن زبیر، عائشہ رضی اللہ عنہا اس حدیث کا مضمون سابقہ حدیث کے مطابق ہے۔
Saeed narrated from Qatadah: “We wrote to Ibrahim bin Yazid An-Nakha’i asking him about breast-feeding. He wrote back saying that Shuraih had narrated that ‘Ali and Ibn Mas’ud used to say: ‘A little or a lot of breast-feeding makes marriage prohibited.” In his book, it said that Abu Ash-Sha’tha’ Al-Muharibi narrated that ‘Aishah had told him that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say: “Suckling (Al-Khatfah) once or twice does not make (marriage) prohibited.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ کَتَبْنَا إِلَی إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ النَّخَعِيِّ نَسْأَلُهُ عَنْ الرَّضَاعِ فَکَتَبَ أَنَّ شُرَيْحًا حَدَّثَنَا أَنَّ عَلِيًّا وَابْنَ مَسْعُودٍ کَانَا يَقُولَانِ يُحَرِّمُ مِنْ الرَّضَاعِ قَلِيلُهُ وَکَثِيرُهُ وَکَانَ فِي کِتَابِهِ أَنَّ أَبَا الشَّعْثَائِ الْمُحَارِبِيَّ حَدَّثَنَا أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ لَا تُحَرِّمُ الْخَطْفَةُ وَالْخَطْفَتَانِ-
محمد بن عبداللہ بن بزیع، یزید، ابن زریع، سعید، قتادہ، ابراہیم بن یزید، حضرت شریح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے کہ دودھ چاہے کم پیا ہو یا زیادہ اس سے نکاح حرام ہوجاتا ہے۔ نیز حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک یا دو گھونٹ نکاح کو حرام نہیں کرتے۔
It was narrated that Masruq said: “Aishah said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered upon me and there was a man sitting with me. He got upset about that, and I saw the anger in his face.’ I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, he is my brother through breast-feeding.” He said: “Be careful who you count as your brothers” — or: “be careful who you count as your brothers through breast-feeding” — “for the breast-feeding (which makes marriage prohibited) is from hunger.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ فِي حَدِيثِهِ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي رَجُلٌ قَاعِدٌ فَاشْتَدَّ ذَلِکَ عَلَيْهِ وَرَأَيْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ فَقَالَ انْظُرْنَ مَا إِخْوَانُکُنَّ وَمَرَّةً أُخْرَی انْظُرْنَ مَنْ إِخْوَانُکُنَّ مِنْ الرَّضَاعَةِ فَإِنَّ الرَّضَاعَةَ مِنْ الْمَجَاعَةِ-
ہناد بن سری، ابوالاحوص، اشعث بن ابوشعثاء، ابیہ، مسروق، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میرے پاس ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بات ناگوار محسوس ہوئی اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چہرہ انور پر غصہ اور ناراضگی کے آثار دیکھے تو عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم! یہ شخص میرا دودھ شریک بھائی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم دیکھ لیا کرو کہ تمہارے بھائی کون کون ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ مزید یہ جملے ارشاد فرمائے کہ تمہاری بہن کون کون سی ہیں کیونکہ دودھ کے رشتہ کا اعتبار اس صورت میں ہے کہ اس سے بھوک ختم ہوجائے۔
It was narrated from ‘Amrah that ‘Aishah told her that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was with her, and she heard a man asking permission to enter Hafsah’s house. ‘Aishah said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, there is a man asking permission to enter your house.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I think it is so-and-so the paternal uncle of Hafsah through breast- feeding.’ ‘Aishah said: ‘If so-and-so (her own paternal uncle through breast-feeding) were alive, would he be allowed to enter upon me?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘What becomes unlawful (for marriage) through breast-feeding is that which becomes unlawful through birth.” (Sahih)