کبیرہ گناہوں سے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنِي بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ أَنَّ أَبَا رُهْمٍ السَّمَعِيَّ حَدَّثَهُمْ أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ جَائَ يَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا يُشْرِکُ بِهِ شَيْئًا وَيُقِيمُ الصَّلَاةَ وَيُؤْتِي الزَّکَاةَ وَيَجْتَنِبُ الْکَبَائِرَ کَانَ لَهُ الْجَنَّةُ فَسَأَلُوهُ عَنْ الْکَبَائِرِ فَقَالَ الْإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَقَتْلُ النَّفْسِ الْمُسْلِمَةِ وَالْفِرَارُ يَوْمَ الزَّحْفِ-
اسحاق بن ابراہیم، بقیة، بحیر بن سعد، خالد بن معدان، ابورہم سمی، ابوایوب انصاری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص خداوند قدوس کی عبادت کرتا ہے اور اس کے ساتھ وہ کسی کو شریک نہیں قرار دیتا اور وہ نماز پڑھتا ہے اور زکوة ادا کرتا ہے اور بڑے بڑے گناہوں سے بچتا ہے تو اس کے واسطے جنت ہے لوگوں نے دریافت کیا بڑے بڑے گناہ کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خداوند قدوس کے ساتھ کسی کو شریک قرار دینا اور مسلمان مرد یا عورت کو قتل کرنا اور کفار مشرکین کے مقابلہ میں فرار اختیار کرنا (یعنی میدان جہاد سے بھاگنا)۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The major sins are: Associating others with Allah, disobeying parents, killing a soul (murder) and swearing a false oath knowingly.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح وَأَنْبَأَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکَبَائِرُ الشِّرْکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَقَوْلُ الزُّورِ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، عبیداللہ بن ابوبکر، انس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کبیرہ گناہ یہ ہیں (1) خداوند قدوس کے ساتھ شریک قرار دینا (2) والدین کی (جائز کاموں میں) نافرمانی کرنا (3) مسلمان کو ناحق قتل کرنا اور (4) جھوٹ بولنا۔
It was narrated from ‘Ubaid bin ‘Umair that his father — who was one of the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم — told him: “A man said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what are the major sins?’ He said: ‘They are seven; the most grievous of which are associating others with Allah, killing a soul unlawfully and fleeing (from the battlefield) on the day of the march.” It is abridged. (Da‘if)
أَخْبَرَنِي عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا فِرَاسٌ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْکَبَائِرُ الْإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَالْيَمِينُ الْغَمُوسُ-
عبدة بن عبدالرحیم، ابن شمیل، شعبہ، فراس، شعبی، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کبیرہ گناہ یہ ہیں (1) خداوند قدوس کے ساتھ کسی کو شریک قرار دینا (2) والدین کی نافرمانی کرنا (3) ناحق کسی کا خون کرنا (4) اور مقابلہ والے دن کفار سے قتال سے بھاگنا۔ اس جگہ یہ روایت مختصرا بیان کی گئی ہے۔
xxx….???
أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَبُوهُ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْکَبَائِرُ قَالَ هُنَّ سَبْعٌ أَعْظَمُهُنَّ إِشْرَاکٌ بِاللَّهِ وَقَتْلُ النَّفْسِ بِغَيْرِ حَقٍّ وَفِرَارٌ يَوْمَ الزَّحْفِ مُخْتَصَرٌ-
عباس بن عبدالعظیم، معاذ بن ہانی، حرب بن شداد، یحیی بن ابوکثیر، عبدالحمید بن سنان، عبید بن عمیر سے ان کے والد نے نقل کیا اور وہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے تھے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ! کبائر کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سب سے بڑے سات گناہ ہیں (1) خدا کے ساتھ کسی کو شریک کرنا (2) ناحق خون بہانا (3) اور مقابلہ کے کفار کے سامنے سے فرار ہونا۔ (خلاصہ حدیث)۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, which sin is mot grievous?’ He said: ‘Setting up a rival to Allah while it is He that created you.’ I said: ‘Then what?’ He said: ‘Killing your child so that he will not eat with you.’ I said: ‘Then what?’ He said: ‘Committing adultery with your neighbor’s wife.” (Sahih)