کاٹ کھانے میں قصاص سے متعلق حضرت عمران بن حصین کی روایت میں اختلاف سے متعلق

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ أَبُو الْجَوْزَائِ قَالَ أَنْبَأَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ يَدَ رَجُلٍ فَانْتَزَعَ يَدَهُ فَسَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ أَوْ قَالَ ثَنَايَاهُ فَاسْتَعْدَی عَلَيْهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَأْمُرُنِي تَأْمُرُنِي أَنْ آمُرَهُ أَنْ يَدَعَ يَدَهُ فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ إِنْ شِئْتَ فَادْفَعْ إِلَيْهِ يَدَکَ حَتَّی يَقْضَمَهَا ثُمَّ انْتَزِعْهَا إِنْ شِئْتَ-
احمد بن عثمان، ابوجوزاء، قریش بن انس، ابن عون، ابن سیرین، عمران بن حصین سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دانتوں سے دوسرے شخص کا ہاتھ پکڑا اس نے اپنا ہاتھ زور سے کھینچا اس کا ایک دانت ٹوٹ گیا یا اس کے کئی دانت ٹوٹ گئے اس نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی فریاد کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو مجھ سے کیا کہتا ہے؟ کیا تو یہ کہتا ہے کہ میں اس کو حکم دوں کہ وہ اپنا ہاتھ تیرے منہ میں دے دے پھر اس کو تو دانت سے چبائے کہ جس طریقہ سے کہ جانور چباتا ہے اگر تو چاہے تو اس کو اپنا ہاتھ دے دے چبا نے کے واسطے پھر نکال لے اگر چاہے۔
It was narrated that ‘Imran bin Husain said: “Ya’la fought with a man, and one of them bit the other, who pulled his hand away from his mouth, and a front tooth fell out. They referred their dispute to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘Would one of you bite his brother as a stallion bites? There is no Diyah for that.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ آخَرَ عَلَی ذِرَاعِهِ فَاجْتَذَبَهَا فَانْتَزَعَتْ ثَنِيَّتَهُ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْطَلَهَا وَقَالَ أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَ لَحْمَ أَخِيکَ کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ-
عمرو بن علی، یزید، سعید بن ابوعروبة، قتادة، زرارة بن اوفی، عمران بن حصین سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے شخص کا بازو کاٹ لیا۔ اس نے ہاتھ کھینچ لیا اس کا دانت نکل گیا پھر یہ مقدمہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس شخص کا دانت اکھڑ گیا تھا اس کو کچھ نہیں دلوایا اور فرمایا تم چاہتے ہو کہ تم اپنے بھائی کا گوشت چبالو جس طریقہ سے کہ جانور چباتا ہے۔
It was narrated from ‘Imran bin Husain that Ya’Ia said, concerning the one who bit (another), and his front tooth fell out, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no Diyah for you.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ قَاتَلَ يَعْلَی رَجُلًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ فَانْتَزَعَ يَدَهُ مِنْ فِيهِ فَنَدَرَتْ ثَنِيَّتُهُ فَاخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَعَضُّ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ کَمَا يَعَضُّ الْفَحْلُ لَا دِيَةَ لَهُ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادة، زرارة، عمران بن حصین سے روایت ہے کہ حضرت یعلی کی ایک شخص سے لڑائی ہوگئی پھر ایک نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ ڈالا اس نے اپنا ہاتھ اس کے منہ سے گھسیٹ لیا (اس وجہ سے) دوسرے کا دانت نکل گیا پھر دونوں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے لڑتے ہوئے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے میں سے ایک شخص اپنے بھائی کو جانور کی طرح کاٹتا ہے (پھر وہ شخص دیت مانگتا ہے) اس کو کبھی دیت نہیں ملے گی۔
It was narrated from ‘Imran bin Husain that a man bit another man in the forearm, and his front tooth fell out, so he went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that. He said: “Do you want to bite your brother’s forearm as a stallion bites?” And he judged it to be invalid. (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ يَعْلَی قَالَ فِي الَّذِي عَضَّ فَنَدَرَتْ ثَنِيَّتُهُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا دِيَةَ لَکَ-
ترجمہ سابق کے مطابق ہے۔
It was narrated from Ya’la bin Munyah that he fought a man and one of them bit the other, who pulled his forearm away from his mouth, and a front tooth fell out. The matter was referred to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: “Would one of you bite his brother as a young camel bites?” And judged it to be invalid. (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ حَدَّثَنَا زُرَارَةُ بْنُ أَوْفَی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ ذِرَاعَ رَجُلٍ فَانْتَزَعَ ثَنِيَّتَهُ فَانْطَلَقَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَ ذِرَاعَ أَخِيکَ کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ فَأَبْطَلَهَا-
ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے۔
It was narrated from Ya’la bin Munyah that a man from Banu Tamlm fought with another man, and he bit his hand, so he pulled it away and a front tooth fell out. They referred the dispute to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who said: “Would one of you bite his brother as a young camel bites?” and he thwarted it, meaning he judged it to be invalid. (Sahih)