کانسی کی انگوٹھی کا بیان

أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ الْمَصِّيصِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مَنْصُورٍ مِنْ أَهْلِ ثَغْرٍ ثِقَةٌ قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بَکْرِ بْنِ سَوَادَةَ عَنْ أَبِي النَّجِيبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ مِنْ الْبَحْرَيْنِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ فَلَمْ يُرَدَّ عَلَيْهِ وَکَانَ فِي يَدِهِ خَاتَمٌ مِنْ ذَهَبٍ وَجُبَّةُ حَرِيرٍ فَأَلْقَاهُمَا ثُمَّ سَلَّمَ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَيْتُکَ آنِفًا فَأَعْرَضْتَ عَنِّي فَقَالَ إِنَّهُ کَانَ فِي يَدِکَ جَمْرَةٌ مِنْ نَارٍ قَالَ لَقَدْ جِئْتُ إِذًا بِجَمْرٍ کَثِيرٍ قَالَ إِنَّ مَا جِئْتَ بِهِ لَيْسَ بِأَجْزَأَ عَنَّا مِنْ حِجَارَةِ الْحَرَّةِ وَلَکِنَّهُ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا قَالَ فَمَاذَا أَتَخَتَّمُ قَالَ حَلْقَةً مِنْ حَدِيدٍ أَوْ وَرِقٍ أَوْ صُفْرٍ-
علی بن محمد بن علی مصیصی، داؤد بن منصور، لیث بن سعد، عمرو بن حارث، بکر بن سوادة، ابونجیب، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ ایک شخص ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بحرین سے حاضر ہوا اور اس نے سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب نہیں دیا اس کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی تھی اور وہ شخص ریشم کا ایک چوغہ پہنے ہوئے تھا۔ اس نے وہ دونوں اتار دیئے پھر آیا اور اس نے سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے سلام کا جواب دیا۔ پھر اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ابھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری طرف نہیں دیکھا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس وقت تمہارے پاس آگ کا ایک شعلہ تھا اس نے کہا میں تو کافی مقدار میں آگ کے شعلے لے کر آیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو تم لے کر آئے ہو وہ حرا (جو کہ مدینہ منورہ کے نزدیک ایک مقام ہے) کے پتھروں سے زیادہ مفید نہیں ہے یعنی سونے کے ڈھیلے اور زمین کے پتھر دونوں ہی برابر ہیں البتہ یہ دنیا کی پونجی ہے پھر اس نے کہا میں کس شے کی انگوٹھی بناؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوہے کا ایک چھلہ بنا لو یا چاندی یا پیتل کا چھلہ بنا لو۔
…..It was narrated that Anas bin Malik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Do not be so close to the Mushrikin that you can benefit from the light of their fires, and do not engrave Arabic (words) on your rings.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ اتَّخَذَ حَلْقَةً مِنْ فِضَّةٍ فَقَالَ مَنْ أَرَادَ أَنْ يَصُوغَ عَلَيْهِ فَلْيَفْعَلْ وَلَا تَنْقُشُوا عَلَی نَقْشِهِ-
محمد بن بشار، محمد بن عبداللہ انصاری، ہشام بن حسان، عبدالعزیز بن صہیب، انس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے (یعنی روانہ ہو گئے) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چاندی کا چھلا بنوا رکھا تھا۔ ارشاد فرمایا جس شخص کا دل چاہے وہ اس طرح کا چھلہ بنوالے لیکن جو اس پر کندہ ہے وہ کندہ نہ کرائے۔
It was narrated that Abu Burdah said: ‘Ali said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم g said to me: ‘‘All, ask Allah for guidance and Steadfastness,’ and he forbade me from placing a ring on this one and this one” — and he pointed to his forefinger and middle finger. (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَيْفٍ الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا وَنَقَشَ عَلَيْهِ نَقْشًا قَالَ إِنَّا قَدْ اتَّخَذْنَا خَاتَمًا وَنَقَشْنَا فِيهِ نَقْشًا فَلَا يَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَی نَقْشِهِ ثُمَّ قَالَ أَنَسٌ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِهِ فِي يَدِهِ-
ابوداؤد سلیمان بن سیف حرانی، ہارون بن اسماعیل، علی بن مبارک، عبدالعزیزبن صہیب، انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی اور اس پر (حروف) کندہ کرائے پھر ارشاد فرمایا ہم نے انگوٹھی بنائی ہے اور کندہ کرایا ہے اب کوئی دوسرا شخص اس طرح (کا مضمون) نہ کھدوائے۔ حضرت انس نے فرمایا میں اس کی روشنی گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے (مبارک) ہاتھ میں دیکھ رہا ہوں۔
It was narrated that ‘Ali said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade me to wear a ring on this one and this one,” meaning the forefinger and middle finger. And this is the wording of Ibn Al Muthanna. (Sahih)