چوری کس قدر سخت گناہ ہے؟

أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهَا أَبْصَارَهُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ-
ربیع بن سلیمان، شعیب بن لیث، ابن عجلان، قعقاع، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت زانی زنا کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے ساتھ ایمان نہیں رہتا اسی طرح سے جو چوری کا ارتکاب کرتا ہے تو ایمان اس کے ساتھ نہیں رہتا اور جس وقت (شرابی) شراب پیتا ہے تو اس وقت ایمان نہیں ہوتا اور جس وقت کوئی شخص لوٹ مار کرتا ہے کہ جس کی جانب لوگ دیکھیں تو وہ ایمان دار نہیں رہتا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “No one who commits Zinais a believer at the moment when he is committing Zina; no one who steals is a believer at the moment when he is stealing; no one who drinks wine is a believer at the moment when he is drinking it.” — And he mentioned a fourth but I (the narrator) have forgotten it. — “When he does that the yoke of Islam is shed from his neck, but if he repents, Allah accepts his repentance.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَيَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَحْمَدُ فِي حَدِيثِهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ ثُمَّ التَّوْبَةُ مَعْرُوضَةٌ بَعْدُ-
محمد بن مثنی، ابن ابوعدی، شعبہ، سلیمان، احمد بن سیار، عبداللہ بن عثمان، ابوحمزة، الاعمش، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت زنا کرنے والا شخص زنا کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے ساتھ ایمان نہیں رہتا اسی طریقہ سے چور چوری کرتا ہے تو ایمان اس کے ساتھ نہیں رہتا اور جو شراب پیتا ہے تو اس وقت ایمان ساتھ نہیں ہوتا۔
It was narrated that Abu Hurairah, may Allah be pleased with him, said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Allah curses the thief who steals an egg and had his hand cut off, and who steals a rope and has his hand cut off.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْمَرْوَزِيُّ أَبُو عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ أَبِي زِيَادٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَذَکَرَ رَابِعَةً فَنَسِيتُهَا فَإِذَا فَعَلَ ذَلِکَ خَلَعَ رِبْقَةَ الْإِسْلَامِ مِنْ عُنُقِهِ فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ-
محمد بن یحیی مروزی ابوعلی، عبداللہ بن عثمان، ابوحمزة، یزید، ابن زیاد، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ جس وقت کوئی شخص زنا کا ارتکاب کرتا ہے تو وہ شخص مومن نہیں (باقی) رہتا اور چوتھی ایک بات یہ بیان فرمائی جس کے بارے میں راوی کا کہنا ہے کہ میں بھول گیا جس وقت یہ کام کہے تو اس نے اسلام کو اپنے اوپر سے اتار ڈالا (یعنی ایسے شخص سے اسلام کا ذمہ بری ہے) لیکن اگر وہ توبہ کرے تو خداوند قدوس معاف فرما دے گا۔
It was narrated from An Numan bin Bashir that a group of the Kala’iyIn complained to him about some people who had stolen some goods, so he detained them for several days, then he let them go. They came and said: “You let them go without any pressure (to make them admit to their crime) or beating?” An-Numan said: “What do you want? If you wish, I will beat them, and if Allah brings back your goods thereby, all well and good. Otherwise I will take retaliation from your backs (by beating you) likewise.” They said: “Is this your ruling?” He said: “This is the ruling of Allah and His Messenger صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.“ (Da`if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ الْمُخَرَّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ اللَّهُ السَّارِقَ يَسْرِقُ الْبَيْضَةَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ وَيَسْرِقُ الْحَبْلَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ-
محمد بن عبداللہ بن مبارک مخرمی، ابومعاویہ، الاعمش، احمد بن حرب، ابومعاویہ، الاعمش، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خداوند قدوس چور پر لعنت بھیجے وہ انڈے کی چوری کرتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے وہ رسی کی چوری کرتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے (یعنی معمولی سے مال کے واسطے ہاتھ کا کٹ جانا قبول اور منظور کرتا ہے جو کہ خلاف عقل ہے)۔
It was narrated from Bahz bin Hakim, from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم detained some people who were under suspicion. (Hasan)