پھلوں کی فروخت ان کو پکنے دینے سے پہلے پہلے

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ نَهَی الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِيَ-
قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ نہ فروخت کرو پھل کو درخت پر جس وقت تک کہ اس کے پھل نہ پک جائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی بائع کو ایسے پھل فروخت کرنے سے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Do not sell fruits until their condition is known, and do not sell fresh dates (still on the tree) for dried dates.” Ibn Shihab said: “Salim bin ‘Abdullah narrated to me, from his father: ‘That Allah’s Messenger صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade from..” similarly. (Sahih).
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ-
قتیبہ بن سعید، سفیان، زہری، سالم، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی پھل فروخت کرنے سے جس وقت تک کہ اس کے بہتر ہونے کی حالت کا علم نہ ہو (یعنی جس وقت تک پھل کے پک جانے کا علم ہو اس وقت ان کی فروخت کی جائے)۔
‘Abdullah bin ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up among us and said: ‘Do not sell fruits until their condition is known.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ وَأَبُو سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ مِثْلِهِ سَوَائً-
یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید و ابوسلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ پھلوں کو فروخت نہ کرو جس وقت تک ان کی پختگی کے بارے میں معلوم نہ ہو جائے (یعنی جب تک پھل نہ پک جائے تو اس وقت تک ان کو فروخت نہ کرو) اور نہ فروخت کرو پھلوں کے بدلے پھل یعنی درخت کا پھل اندازہ لگا کر اور اس کے برابر خشک پھلوں کے عوض میں پھل فروخت نہ کرو کیونکہ اس میں کمی بیشی کا اندیشہ ہے۔ حضرت ابن شہاب نے نقل کیا کہ مجھ سے حضرت سالم نے نقل کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی پھل کو اسی پھل کے عوض میں فروخت کرنے سے۔
It was narrated from ‘Ata’: “I heard Jabir bin ‘Abdullah (narrate) from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that he forbade Mukhabarah, Muzabanah and Mu and (he forbade) selling fruits until their condition is known, and that they should only be sold for Dinars and Dirhams, but he granted a concession regarding the sale of Araya.(Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ قَالَ سَمِعْتُ طَاوُسًا يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ-
عبدالحمید بن محمد، مخلد بن یزید، حنظلة، طاؤس عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا تم لوگ پھلوں کو فروخت نہ کرو جس وقت تک کہ ان کی بہتری کی حالت معلوم نہ ہو جائے۔
It was narrated from Jabir the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Mukhabarah, Muzabanah and Muhaqalah and selling fruits until they were fit to eat, except in the case of ‘Araya. (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَأَنْ يُبَاعَ الثَّمَرُ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَأَنْ لَا يُبَاعَ إِلَّا بِالدَّنَانِيرِ وَالدَّرَاهِمِ وَرَخَّصَ فِي الْعَرَايَا-
محمد بن منصور، سفیان، ابن جریج، عطاء، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی (بیع) منابرہ مزابنہ اور محاقلہ سے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھلوں کے فروخت کرنے سے منع فرمایا جس وقت تک کہ ان کی پختگی کا حال معلوم نہ ہو جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی پھلوں کے فروخت کرنے سے مگر روپیہ اور اشرفیوں کے عوض اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرایا میں رخصت عطاء فرمائی۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling the fruit of date palms until they are fit to eat.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ وَأَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَبَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يُطْعَمَ إِلَّا الْعَرَايَا-
قتیبہ، مفضل، ابن جریج، عطاء و ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی مزابنہ اور محاقلہ سے اور پھلوں کے فروخت کرنے سے جس وقت تک کہ وہ کھانے کے لائق نہ ہو جائیں (یعنی پک نہ جائیں) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت عطاء فرمائی عرایا میں۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling fruits before they ripen. It was said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم what does ripen mean?” He said: “When they turn red.” And the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “What do you think if Allah withholds the fruits (causes it not to ripen), why would any one of you take his brother’s wealth?”(SahIh)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّی يُطْعَمَ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، ہشام، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھجور کے فروخت کرنے کی ممانعت فرمائی جب تک کہ وہ کھانے کے قابل نہ ہو جائے۔
Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If you sell fruits to your brother then the crop fails, it is not permissible for you to take anything from him. Why would you take the wealth of your brother unlawfully?” (Sahih)