پانی میں کتنی نا پاکی گرنے سے وہ نا پاک نہیں ہوتا اس کی حد کا بیان

أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَالْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ کَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَائِ وَمَا يَنُوبُهُ مِنْ الدَّوَابِّ وَالسِّبَاعِ فَقَالَ إِذَا کَانَ الْمَائُ قُلَّتَيْنِ لَمْ يَحْمِلْ الْخَبَثَ-
ہناد بن سری و حسین بن حریث، ابواسامہ، ولید بن کثیر، محمد بن جعفر، عبداللہ بن عبداللہ بن عمر، حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے اس پانی کے بارے میں دریافت فرمایا کہ جس پانی میں درندے اور چوپائے آتے ہیں (یعنی وہ پانی پیا کرتے ہیں اور اس پانی میں پیشاب کر جاتے ہیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرمایا جب پانی دو قلہ ہو جائے تو پانی ناپاکی کے لائق نہیں رہتا۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Abdullah bin ‘Umar that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about water and how some animals and carnivorous beasts might drink from it. He said: ‘If the water is more than two Qullahs, it will not carry filth.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَامَ عَلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ لَا تُزْرِمُوهُ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِدَلْوٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ يَعْنِي لَا تَقْطَعُوا عَلَيْهِ-
قتیبہ، حماد، ثابت، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (عہد نبوی میں) ایک گاؤں والے نے مسجد میں پیشاب کر دیا۔ یہ دیکھ کر لوگ اس کی جانب (مارنے کے لئے) دوڑے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس شخص کو چھوڑ دو اور تم اس کو پیشاب سے نہ روکو۔ جب وہ شخص فارغ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی کا ایک ڈول منگایا اور وہاں بہا دیا۔
It was narrated from Anas that a Bedouin urinated in the Masjid, and some of the people went after him, but the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Leave him and do not restrain him.” When he had finished he called for a bucket (of water) and poured it over it. Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: “Meaning: ‘Do not interrupt him.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَالَ أَعْرَابِيُّ فِي الْمَسْجِدِ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِدَلْوٍ مِنْ مَائٍ فَصُبَّ عَلَيْهِ-
قتیبہ، عبیدة، یحیی بن سعید، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص نے مسجد میں پیشاب کر دیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ڈول پانی (لانے کے لئے) حکم فرمایا چنانچہ ایک ڈول پانی اس جگہ بہا دیا گیا۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “A Bedouin urinated in the Masjid, and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ordered that a bucket (be brought) and poured over it.” (Sahih)
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَتَوَضَّأُ مِنْ بِئْرِ بُضَاعَةَ وَهِيَ بِئْرٌ يُطْرَحُ فِيهَا لُحُومُ الْکِلَابِ وَالْحِيَضُ وَالنَّتَنُ فَقَالَ الْمَائُ طَهُورٌ لَا يُنَجِّسُهُ شَيْئٌ-
ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم لوگ بئربضاعہ (مدینہ منورہ میں ایک کنویں کا نام) کے پانی سے وضو کر سکتے ہیں اور بئربضاعہ ایک ایسا کنواں ہے جس میں حیض کے کپڑے اور مرے ہوئے کتے اور بدبودار اشیاء ڈالی جاتی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ پاک ہے اور اس کو کوئی شئے ناپاک نہیں کرتی۔
xxx??
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی الْمَسْجِدِ فَبَالَ فَصَاحَ بِهِ النَّاسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتْرُکُوهُ فَتَرَکُوهُ حَتَّی بَالَ ثُمَّ أَمَرَ بِدَلْوٍ فَصُبَّ عَلَيْهِ-
سوید بن نصر، عبد اللہ، یحیی بن سعید، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص مسجد میں داخل ہوا اور اس نے مسجد میں پیشاب کر دیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس ماحول کو دیکھ کر ارشاد فرمایا تم لوگ اس کو چھوڑ دو۔ لوگوں نے اس کو چھوڑ دیا۔ یہاں تک کہ وہ شخص پیشاب سے فارغ ہوگیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ڈول پانی اس جگہ بہانے کا حکم فرمایا۔
Anas said: “A Bedouin came to the Masjid and urinated, and the people yelled at him, but the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Leave him alone.’ So they left him alone. When he had finished urinating, he ordered that a bucket (be brought) and poured over it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ وَأَهْرِيقُوا عَلَی بَوْلِهِ دَلْوًا مِنْ مَائٍ فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ-
عبدالرحمن بن ابرہیم، عمر بن عبدالواحد، اوزاعی، محمد بن ولید، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہات کا رہنے والا شخص کھڑا ہوگیا اور اس نے مسجد میں پیشاب کر دیا۔ لوگوں نے اس کو پکڑنے کا ارادہ کیا۔ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو چھوڑ دو اور اس نے جس جگہ پیشاب کیا ہے وہاں پر پانی کا ایک ڈول ڈال دو۔ کیونکہ تم لوگ دنیا میں سہولت اور آسانی کے واسطے بھیجے گئے ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “A Bedouin stood up and urinated in the Masjid, and the people started shouting. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to them: ‘Leave him alone, and spill a bucket of water over his urine. For you have been sent to make things easy for people, you have not been sent to make things difficult.” (Sahih)