وہ جانور جس کے سامنے سے کان کٹا ہوا ہو اس کا حکم

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحِيمِ وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَ وَالْأُذُنَ وَأَنْ لَا نُضَحِّيَ بِمُقَابَلَةٍ وَلَا مُدَابَرَةٍ وَلَا بَتْرَائَ وَلَا خَرْقَائَ-
محمد بن آدم، عبدالرحیم، ابن سلیمان، زکریا بن ابی زائدة، ابواسحاق ، شریح بن نعمان، علی سے روایت ہے کہ ہم کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آنکھ اور کان دیکھنے کا حکم فرمایا (یعنی قربانی کے جانور میں مذکور اشیاء دیکھنے کا حکم فرمایا کہ یہ دونوں اعضاء بالکل درست ہیں یا نہیں؟ اور ہم کو مقابلہ سے منع فرمایا کہ (جس کا کان سامنے سے کٹا ہوا ہو) اور مدابرہ سے منع کیا اور بتراء سے منع فرمایا اور خرقاء سے منع فرمایا۔
It was narrated that ‘Ali bin Ab Talib, may Allah be pleased with him, said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade sacrificing an animal with its ears slit from the front, an animal with its ears slit from the back, an animal with its ears slit lengthwise, an animal with a round hole in its ear, or an animal with its nose cut off.” (Hasan)