وضو کے لئے کس قدر پانی کافی ہے؟

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ بِمَکُّوکٍ وَيَغْتَسِلُ بِخَمْسِ مَکَاکِيَّ-
عمرو بن علی ، یحیی ، شعبہ، عبداللہ بن جبیر، حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مکوک پانی سے وضو فرماتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانچ مکوک پانی سے غسل فرمایا کرتے تھے۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Jabr said: “I heard Anas bin Malik say: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to perform Wudu with a Makkuk (cup) and Ghusl with five Makkuks (cups).” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ ثُمَّ ذَکَرَ کَلِمَةً مَعْنَاهَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حَبِيبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يُحَدِّثُ عَنْ جَدَّتِي وَهِيَ أُمُّ عُمَارَةَ بِنْتُ کَعْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ فَأُتِيَ بِمَائٍ فِي إِنَائٍ قَدْرَ ثُلُثَيْ الْمُدِّ قَالَ شُعْبَةُ فَأَحْفَظُ أَنَّهُ غَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَجَعَلَ يَدْلُکُهُمَا وَيَمْسَحُ أُذُنَيْهِ بَاطِنَهُمَا وَلَا أَحْفَظُ أَنَّهُ مَسَحَ ظَاهِرَهُمَا-
محمد بن بشار ، محمد ، شعبہ، حبیب ، عباد بن تمیم ، حضرت ام عمارہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک پانی کا برتن لایا گیا کہ جس میں دو تہائی مد پانی تھا شعبہ کی ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کو (پانی سے) دھویا اور ان کو ملایا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کانوں میں مسح فرمایا اور مجھ کو یہ بات نہیں یاد کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کانوں کے اوپر کی طرف مسح فرمایا (یا نہیں؟)
It was narrated from Shu’bah that Habib said: “I heard ‘Abbad bin Tamim narrate from my grandmother — who was Umm ‘Umarah bint Ka’b — that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم performed Wudu’, and he was brought a vessel in which there were two-thirds of a Mudd.” Shu’bah said: “I remember that he washed his forearms and started rubbing them, and he wiped the inside of his ear, but I do not remember whether he wiped the outside of them.” (Sahih)