نکاح کے متعہ حرام ہونے سے متعلق

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ الْحَسَنِ وَعَبْدِ اللَّهِ ابْنَيْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِمَا أَنَّ عَلِيًّا بَلَغَهُ أَنَّ رَجُلًا لَا يَرَی بِالْمُتْعَةِ بَأْسًا فَقَالَ إِنَّکَ تَائِهٌ إِنَّهُ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ يَوْمَ خَيْبَرَ-
عمرو بن علی، یحیی، عبیداللہ بن عمر، زہری، حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ جو کہ دونوں اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو یہ اطلاع ملی کہ ایک شخص ایسا ہے کہ جو متعہ کی کچھ حرمت نہیں سمجھتا۔ اس پر حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا کہ یہ گمراہ شخص ہے کیونکہ مجھ کو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے دن متعہ سے اور گدھے کے گوشت سے منع فرمایا (واضح رہے کہ مذکورہ بالا روایت میں ہم نے حدیث بالا میں مذکورہ لفظ عنھا کا ترجمہ اس کے بجائے متعہ سے کیا ہے کیونکہ اس جگہ اس سے مراد متعہ ہے۔
It was narrated from ‘Abdullah and Al-Hasan, the Sons of Muhammad bin ‘Ali, from their father, from ‘Ali bin Abi Talib, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the Day of Khaibar forbade temporary marriage to women, and (he also forbade) the meat of tame donkeys. (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَالْحَسَنِ ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ مُتْعَةِ النِّسَائِ يَوْمَ خَيْبَرَ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ-
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، عبداللہ و حسن، محمد، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے دن خواتین کے ساتھ متعہ کرنے اور شہری گدھے کے گوشت سے منع فرمایا۔
Malik bin Anas narrated that Ibn Shihab told him that ‘Abdullah and Al-Hasafl, the sorts of Muhammad bin ‘Ali, told him, that their father Muhammad bin ‘All told them, that ‘Ali bin Abi Talib, may Allah be pleased with him, said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the Day of Khaibar forbade temporary marriage to women.” (One of the narrators) Ibn Al Muthanna said: “The Day of Hunain.” He said: “This is what ‘Abdul-Wahhab narrated to us from his book.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالُوا أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ وَالْحَسَنَ ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَخْبَرَاهُ أَنَّ أَبَاهُمَا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُمَا أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ مُتْعَةِ النِّسَائِ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی يَوْمَ حُنَيْنٍ وَقَالَ هَکَذَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ مِنْ کِتَابِهِ-
عمرو بن علی و محمد بن بشار و محمد بن مثنی، عبدالوہاب، یحیی بن سعید، مالک بن انس، ابن شہاب، عبداللہ و حسن، محمد بن علی، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر والے روز خواتین کے ساتھ متعہ کرنے کی ممانعت ارشاد فرمائی اور حضرت ابن مثنی ٰسے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ حنین والے دن (نکاح متعہ) سے منع فرمایا اور ابن مثنیٰ نقل فرماتے ہیں کہ مجھ کو عبدالوہاب نے اپنی کتاب میں اس طریقہ سے حدیث بیان فرمائی ہے۔
It was narrated from Ar Rabi’ bin Sabrah Al-Juhani that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gave permission for Mut’ah, so I and another man went to a woman from Bani ‘Amir and offered ourselves to her (for Mut’ah). She said: ‘What will you give me?’ I said: ‘My Rida’ (upper garment).’ My companion also said: ‘My Rida’.’ My companion’s Rida’ was finer than mine, but I was younger than him. When she looked at my companion’s Rida’ she liked it, but when she looked at me, she liked me. Then she said: ‘You and your Rida’ are sufficient for me.’ I stayed with her for three (days), then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever has any of these women whom he married temporarily should let them go.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ سَبْرَةَ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَذِنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمُتْعَةِ فَانْطَلَقْتُ أَنَا وَرَجُلٌ إِلَی امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي عَامِرٍ فَعَرَضْنَا عَلَيْهَا أَنْفُسَنَا فَقَالَتْ مَا تُعْطِينِي فَقُلْتُ رِدَائِي وَقَالَ صَاحِبِي رِدَائِي وَکَانَ رِدَائُ صَاحِبِي أَجْوَدَ مِنْ رِدَائِي وَکُنْتُ أَشَبَّ مِنْهُ فَإِذَا نَظَرَتْ إِلَی رِدَائِ صَاحِبِي أَعْجَبَهَا وَإِذَا نَظَرَتْ إِلَيَّ أَعْجَبْتُهَا ثُمَّ قَالَتْ أَنْتَ وَرِدَاؤُکَ يَکْفِينِي فَمَکَثْتُ مَعَهَا ثَلَاثًا ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ عِنْدَهُ مِنْ هَذِهِ النِّسَائِ اللَّاتِي يَتَمَتَّعُ فَلْيُخَلِّ سَبِيلَهَا-
قتیبہ، لیث، ربیع بن سبرہ، حضرت سبرہ جہنی رضی اللہ عنہ سے نقل ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت (نکاح) متعہ کی اجازت عطا فرمائی تو میں اور ایک دوسرا شخص قبیلہ بنی عامر کی ایک خاتون کے پاس پہنچے اور ہم نے اس سے اپنا ارادہ ظاہر کیا وہ کہنے لگی کہ تم مجھ کو کیا بخشو گے؟ میں نے جواب دیا میں چادر دیتا ہوں اور میرے ساتھی نے بھی یہی کہا۔ لیکن میرے ساتھی کے پاس جس قسم کی چادر تھی وہ میری چادر سے عمدہ اور اعلی ٰ تھی لیکن میں اس شخص (یعنی ساتھی) سے زیادہ جوان (اور خوبصورت) تھا۔ جب وہ خاتون میرے ساتھی کی چادر دیکھتی تو وہ اس کی طرف مائل ہوتی۔ لیکن جب وہ مجھ پر نگاہ ڈالتی تو میں اس کو زیادہ پرکشش لگتا بہرحال وہ خاتون مجھ سے کہنے لگی کہ تم میرے پاس آجاؤ مجھ کو تم اور تمہاری چادر کافی ہے (اشارہ ہے نکاح متعہ کی رضامندی کی طرف) پھر اس کو میں نے تین دن اپنے پاس رکھا۔ پھر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس کسی کے پاس متعہ والی خواتین ہیں (یعنی جن لوگوں نے نکاح متعہ کر رکھا ہے) وہ لوگ ان خواتین کو گھر سے نکال دیں (یعنی ان سے بالکل لاتعلق ہو جائیں اس لیے کہ اب متعہ حرام قرار دے دیا گیا ہے)
It was narrated that Muhammad bin Hatib said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘What differentiates between the lawful and the unlawful is the Duff, and the voice (singing) for the wedding.” (Hasan)