نو رکعات وتر پڑھنے کے طریقہ کا بیان

أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنَّا نُعِدُّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِوَاکَهُ وَطَهُورَهُ فَيَبْعَثُهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَهُ مِنْ اللَّيْلِ فَيَسْتَاکُ وَيَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي تِسْعَ رَکَعَاتٍ لَا يَجْلِسُ فِيهِنَّ إِلَّا عِنْدَ الثَّامِنَةِ وَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيُصَلِّي عَلَی نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَدْعُو بَيْنَهُنَّ وَلَا يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا ثُمَّ يُصَلِّي التَّاسِعَةَ وَيَقْعُدُ وَذَکَرَ کَلِمَةً نَحْوَهَا وَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيُصَلِّي عَلَی نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ-
ہارون بن اسحاق ، عبدة، سعید، قتادہ، زرارة بن اوفی، سعد بن ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے مسواک اور وضو کا پانی رکھ چھوڑا کرتے تھے۔ پھر جب اللہ جل جلالہ کو منظور ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اٹھا دیتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسواک کرنے کے بعد وضو کرتے اور اس طرح نو رکعات پڑھنے کے بعد بیٹھتے اور اللہ کی حمدو ثناء بیان کرتے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے پھر دعا کرتے لیکن سلام نہ پھیرتے بلکہ نویں رکعت پڑھ کر دوبارہ بیٹھ جاتے اللہ کی حمد و ثناء بیان کرتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے اور درود اور دعا کرنے کے بعد اتنی آواز سے سلام پھیرتے کہ ہمیں آواز سنائی دیتی۔ پھر بیٹھ کر دو رکعت ادا فرماتے
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray Witr with nine Rak’ahs, then he would pray two Rak’ahs sitting down. When he grew weaker he prayed Witr with seven Rak’ahs, then he prayed two Rak’ahs sitting down.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی أَنَّ سَعْدَ بْنَ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ لَمَّا أَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا أَخْبَرَنَا أَنَّهُ أَتَی ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَأَلَهُ عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أَدُلُّکَ أَوْ أَلَا أُنَبِّئُکَ بِأَعْلَمِ أَهْلِ الْأَرْضِ بِوِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ مَنْ قَالَ عَائِشَةُ فَأَتَيْنَاهَا فَسَلَّمْنَا عَلَيْهَا وَدَخَلْنَا فَسَأَلْنَاهَا فَقُلْتُ أَنْبِئِينِي عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کُنَّا نُعِدُّ لَهُ سِوَاکَهُ وَطَهُورَهُ فَيَبْعَثُهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَهُ مِنْ اللَّيْلِ فَيَتَسَوَّکُ وَيَتَوَضَّأُ ثُمَّ يُصَلِّي تِسْعَ رَکَعَاتٍ لَا يَقْعُدُ فِيهِنَّ إِلَّا فِي الثَّامِنَةِ فَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيَذْکُرُهُ وَيَدْعُو ثُمَّ يَنْهَضُ وَلَا يُسَلِّمُ ثُمَّ يُصَلِّي التَّاسِعَةَ فَيَجْلِسُ فَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيَذْکُرُهُ وَيَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ فَتِلْکَ إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يَا بُنَيَّ فَلَمَّا أَسَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخَذَ اللَّحْمَ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ فَتِلْکَ تِسْعًا أَيْ بُنَيَّ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی صَلَاةً أَحَبَّ أَنْ يُدَاوِمَ عَلَيْهَا-
زکریا بن یحیی، اسحاق ، عبدالرزاق، معمر، قتادہ، زرارة بن اوفی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب سعد بن ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے تو بیان کیا کہ وہ عبداللہ ابن عباس کے پاس گئے اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وتر کی نماز کے متعلق پوچھا۔ انہوں نے فرمایا کیا میں تمہیں ایسی ہستی کے متعلق نہ بتاؤں جو اس کرہ ارض پر موجود سب لوگوں سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وتر (رات کی نماز) سے واقف ہے؟ میں نے پوچھا کون؟ فرمایا عائشہ صدیقہ۔ چنانچہ ہم ان کے پاس گئے انہیں سلام کیا اور اندر داخل ہوگئے۔ پھر ہم نے ان سے پوچھا تو میں نے عرض کیا مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وتر کی نماز کے متعلق بتائیے۔ انہوں نے فرمایا ہم رسول اللہ کی مسواک اور وضو کا پانی رکھ چھوڑا کرتے تھے۔ پھر جب اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (نیند سے) اٹھا دیتا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسواک کر کے وضو کرتے اور اس طرح نو رکعات پڑھتے کہ آٹھویں رکعت میں ہی بیٹھتے۔ پھر اللہ کا ذکر کرتے اس کی حمدوثنا بیان کرتے اور دعا کرنے کے بعد کھڑے ہوجاتے سلام نہ پھیرتے پھر نویں رکعت پڑھنے کے بعد دوبارہ بیٹھتے اور اس مرتبہ بھی اللہ کی تعریف بیان کرتے اس کا ذکر کرتے اور دعا کرنے کے بعد اتنی (بلند) آواز سے سلام پھیرتے کہ ہمیں (آواز) سنائی دیتی۔ پھر بیٹھ کر ہی دو رکعات پڑھتے۔ بیٹے! اس طرح یہ کل گیارہ رکعات ہوئیں لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر زیادہ ہوگئی اور گوشت بڑھ گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر کی سات رکعت پڑھنے لگے۔ پھر بیٹھ کر دو رکعت پڑھتے اور سلام پھیر دیتے۔ اس طرح بیٹے یہ کل نو رکعات ہوئیں۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو نماز شروع کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خواہش یہی ہوتی کہ اس پر ہمیشگی اختیار کی جائے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم g used to pray Witr with nine and pray two Rak’ahs sitting down. Abridged. (Sahih)
أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ سَمِعَهَا تَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُوتِرُ بِتِسْعِ رَکَعَاتٍ ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ فَلَمَّا ضَعُفَ أَوْتَرَ بِسَبْعِ رَکَعَاتٍ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ-
زکریا بن یحیی، اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، قتادہ، حسن، سعد بن ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر کی نو رکعات پڑھتے۔ پھر دو رکعات بیٹھ کر ادا فرماتے لیکن عمر زیادہ ہونے کے بعد سات رکعات پڑھنے لگے۔ ان کے بعد دو رکعات بیٹھ کر پڑھا کرتے۔
It was narrated from Saad bin Hisham that he came to the Mother of the Believers ‘Aishah and asked her about the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. She said: “He used to pray eight Rak’ahs at night and pray Witr with the ninth, then he would pray two Rak’ahs sitting down.”(Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُوتِرُ بِتِسْعٍ وَيَرْکَعُ رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ-
محمد بن بشار، حجاج، حماد، قتادہ، حسن، سعد بن ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر کی نو رکعت پڑھا کرتے تھے پھر دو رکعت بیٹھ کر پڑھتے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray nine Rak’ahs at night.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَلَنْجِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ يَعْنِي مَوْلَی بَنِي هَاشِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّهُ وَفَدَ عَلَی أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ فَسَأَلَهَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ وَيُوتِرُ بِالتَّاسِعَةِ وَيُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ مُخْتَصَرٌ-
محمد بن عبداللہ خلجی، ابوسعید، یعنی، مولی بن ہاشم، حصین بن نافع حسن، سعد بن ہشام، حضرت سعد بن ہشام رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ انہوں نے ام المومنین سیدنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو (ام المومنین نے) فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو آٹھ رکعات پڑھنے کے بعد نویں رکعت سے ان آٹھ رکعات کو طاق بنا دیا کرتے تھے۔ پھر دو رکعات بیٹھ کر ادا فرمایا کرتے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray eleven Rak’ahs at night, of which one was Witr, then he would lie down on his right side. (Sahih).
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ أُرَاهُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ تِسْعَ رَکَعَاتٍ-
ہناد بن سری، ابواحوص، اعمش، ابراہیم، اسود، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو نو رکعات پڑھا کرتے تھے۔
It was narrated that Umm Salamah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to prayWitrwith thirteen Rak’ahs, but when he grew older and weaker he prayed Witr with nine.” (Sahih)