TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
نماز کی حالت میں سلام کا جواب اشارہ سے دینا کیسا ہے
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَائِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَرَرْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ عَلَيَّ إِشَارَةً وَلَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ بِإِصْبَعِهِ-
قتیبہ بن سعید، لیث، بکیر، نابل صاحب، عبداللہ ابن عمر، صہیب سے روایت ہے کہ میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرما رہے تھے میں نے سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگلی کے اشارہ سے جواب دیا۔
It was narrated from ‘Ammar bin Yasir that he greeted the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with the Salam when he was praying, and he returned the greeting. (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَکِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَيْدِ ابْنِ أَسْلَمَ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسْجِدَ قُبَائَ لِيُصَلِّيَ فِيهِ فَدَخَلَ عَلَيْهِ رِجَالٌ يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ فَسَأَلْتُ صُهَيْبًا وَکَانَ مَعَهُ کَيْفَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ إِذَا سُلِّمَ عَلَيْهِ قَالَ کَانَ يُشِيرُ بِيَدِهِ-
محمد بن منصورمکی، سفیان، زید بن اسلم سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے کہا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجدقبا میں نماز ادا کرنے کے واسطے تشریف لے گئے کچھ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سلام کرنے گئے حضرت صہیب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے میں نے ان سے دریافت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کام کرتے تھے سلام کے جواب میں۔ حضرت صہیب نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں ہاتھوں سے اشارہ فرمایا کرتے تھے۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent me on an errand then I came back to him while he was praying. I greeted him with the Salam and he gestured to me. When he finished he called me and said: ‘You greeted me with Salam just now and I was praying.’ And he was facing toward the east that day.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبٌ يَعْنِي ابْنَ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّهُ سَلَّمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَرَدَّ عَلَيْهِ-
محمد بن بشار، وہب یعنی ابن جریر، قیس بن سعد، عطاء، محمد بن علی، عماربن یاسر، نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرما رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب دیا۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent me on an errand then I came back to him while he was facing east or west. I greeted him with Salam and he gestured to me. Then when he finished he called me and said: ‘Jabir!’ The people called me and said: ‘Jabir!’ So I came and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I greeted you with Salam but you did not answer.’ He said: ‘I was praying.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ ثُمَّ أَدْرَکْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي فَقَالَ إِنَّکَ سَلَّمْتَ عَلَيَّ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي وَإِنَّمَا هُوَ مُوَجَّهٌ يَوْمَئِذٍ إِلَی الْمَشْرِقِ-
قتیبہ، لیث، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو ایک کام کے واسطے بھیجا میں جس وقت واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرما رہے تھے میں نے سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری جانب اشارہ فرمایا جس وقت نماز سے فراغت ہوگئی تو مجھ کو بلایا اور فرمایا کہ تم نے مجھ کو ابھی ابھی سلام کیا تھا۔ لیکن میں نماز میں مشغول تھا اس لئے میں جواب نہ دے سکا تھا۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک جانب مشرق تھا
It was narrated that Abu Dharr said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When any one of you stands in prayer, let him not smooth the pebbles, for he is facing Mercy.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَاشِمٍ الْبَعْلَبَکِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَسِيرُ مُشَرِّقًا أَوْ مُغَرِّبًا فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ بِيَدِهِ ثُمَّ سَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ بِيَدِهِ فَانْصَرَفْتُ فَنَادَانِي يَا جَابِرُ فَنَادَانِي النَّاسُ يَا جَابِرُ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَلَّمْتُ عَلَيْکَ فَلَمْ تَرُدَّ عَلَيَّ قَالَ إِنِّي کُنْتُ أُصَلِّي-
محمد بن ہاشم بعلبکی، محمد بن شعیب بن شابور، عمروبن حارث، ابوزبیر، جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو کسی جگہ بھیج دیا جس وقت واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سواری پر تشریف لے جا رہے تھے جانب مشرق اور جانب مغرب پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا۔ پھر میں نے سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا۔ میں واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آواز دی کہ اے جابر! لوگوں نے بھی آواز دی اور کہا کہ اے جابر! اور میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب نہیں دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نماز میں مشغول تھا۔
. Abu Salamah bin ‘Abdur Raliman said: “Mu’aiqIb told me that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If you have to do that, then do it on’y once.” (Sahih)