نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنا

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ سُئِلَ هَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ نَعَمْ فَقِيلَ لَهُ قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَهُ قَالَ بَعْدَ الرُّکُوعِ-
قتیبہ، حماد، ایوب، ابن سیرین سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک سے دریافت کیا گیا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھی؟ انہوں نے فرمایا کہ جی ہاں پڑھی ہے۔ آپ سے دریافت کیا گیا کہ رکوع سے قبل یا رکوع کے بعد؟ انہوں نے فرمایا رکوع کے بعد۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم raised his head in the second Rak’ah of the Sub prayer, he said: ‘Allah, save Al-Walid bin Al-Walid and Salamah bin Hisham and ‘Ayyash bin Abi Rabi’ah and those who are weak and oppressed in Makkah. Allah, intensify Your punishment on Mudar and give them years (of famine) like the years of Yusuf.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ حَدَّثَنِي بَعْضُ مَنْ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ فَلَمَّا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ قَامَ هُنَيْهَةً-
اسماعیل بن مسعود، بشربن مفضل، یونس، ابن سیرین سے روایت ہے کہ مجھ سے ایک شخص نے نقل کیا جس نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز فجر ادا کی تھی اس نے کہا کہ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہا دوسری رکعت میں تو کچھ دیر کھڑے رہے دعائے قنوت پڑھنے کے واسطے۔
Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to supplicate in prayer when he said: “Sami’ Allahu liman i Rabbanawa lakal-hamd (Allah hears those who praise Him; our Lord, and to You be the praise),” then he said while standing, before he prostrated: “Allah, save Al Walid bin Al-Walld and Salamah bin Hisham and ‘Ayyash bin Abi Rabi’ah and those who are weak and oppressed in Makkah. Allah, intensify Your punishment on Mudar and give them years (of fAmine) like the years of Yusuf.” Then he would say: “Allah is Most Great” and then he prostrated. The people of Mudar and their environs were opposed to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم at that time. (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا رَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ مِنْ الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ بِمَکَّةَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ-
محمد بن منصور، سفیان، زہری، سعید، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا رکوع سے فجر کی دوسری رکعت میں تو فرمایا اللہ نجات دے ولید بن ولید کو اور سلمہ بن ہشام کو اور عیاش بن ابی ربیعہ کو اور جو کمزور حضرات مکہ مکرمہ میں کفار کے ہاتھ میں پھنس گئے ہیں۔ یا اللہ! اپنا عذاب سخت بنا دے قبیلہ مضر پر اور ان کے سال حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانہ جیسے سال بنا دے۔
It was narrated from Abu Salamah, that Abu Hurairah said: “I shall explain to you the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم .” He said: “Abu Hurairah used to say the Qunat in the last Rak’ah of the Zuhr prayer, and the later ‘Isha’ prayer, and the Subh, after saying ‘Sami’ Allahu liman Hamidah.’ He would pray for the believers and curse the disbelievers.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ ابْنِ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ حِينَ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ کَسِنِي يُوسُفَ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ فَيَسْجُدُ وَضَاحِيَةُ مُضَرَ يَوْمَئِذٍ مُخَالِفُونَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عمرو بن عثمان، بقیة، ابن ابوحمزة، محمد، سعید بن مسیب و ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں دعائے فرماتے (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ) کھڑے کھڑے سجدے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے یا اللہ نجات دے ولید بن ولید کو اور سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابی ربیعہ کو اور جو ضعیف لوگ مکہ مکرمہ میں رہ گئے ہیں مسلمانوں میں سے ان کو یا اللہ! سخت کر دے اپنا عذاب قبیلہ مضر پر اور ان کے سال ایسے ہوں کہ جیسے حضرت یوسف کے سال تھے پھر فرماتے تھے اللہ اکبر اور سجدہ فرماتے تھے اور اس زمانہ میں عرب کے قبیلہ مضر کے لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مخالف تھے۔
It was narrated from Al-Bara’ bin ‘Azib that the Prophet used to say the Qunat in Sub and Maghrib. (One of the narrators) ‘Ubaidullah said: “Allah’s Messenger used to.” (Sahih)