نماز فجر اور سحری کھانے میں کس قدر فاصلہ ہونا چاہئے؟

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قُمْنَا إِلَی الصَّلَاةِ قُلْتُ کَمْ کَانَ بَيْنَهُمَا قَالَ قَدْرُ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً-
اسحاق بن ابراہیم، وکیع، ہشام، قتادة، انس، زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سحری کی پھر نماز پڑھنے کے واسطے کھڑے ہو گئے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ نماز فجر اور سحری میں کس قدر فاصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس قدر دیر میں آدمی پچاس آیات تلاوت کرے۔
Hisham reported from Qatadah, from Anas, that Zaid bin Thabit said: “We took Sahar with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم then we went to pray.” I said: “How long was there between them?” He said: “As long as it takes a man to recite fifty verses.” (Sahih).