نماز عصر میں جلدی کرنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةَ الْعَصْرِ وَالشَّمْسُ فِي حُجْرَتِهَا لَمْ يَظْهَرْ الْفَيْئُ مِنْ حُجْرَتِهَا-
قتیبہ، لیث، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر ادا فرمائی اور دھوپ حجرہ کے اندر تھی اور ابھی سایہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرہ سے اوپر کی جانب (یعنی دیوار پر) نہیں چڑھا تھا۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed ‘Asr when the sun was in her room and the shadow had not appeared on her wall. (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَالِکٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی قُبَائٍ فَقَالَ أَحَدُهُمَا فَيَأْتِيهِمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَقَالَ الْآخَرُ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ-
سوید بن نصر، عبد اللہ، مالک، زہری و اسحاق بن عبد اللہ، انس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز عصر ادا فرماتے پھر جانے والا شخص مقام قبا جاتا اور وہاں کے حضرات سے وہ شخص ملاقات کرتا وہ نماز ادا کرتے جاتے یا سورج اونچا ہوتا (حالانکہ مقام قبا مدینہ منورہ سے تین میل کے فاصلے پر واقع ہے)
It was narrated from Anas: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray ‘Asr, then a person could go to Quba’.” One of them said: “And he would come to them when they were praying.” The other said: “And the sun was still high.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ وَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْعَوَالِي وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، انس بن مالک سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز عصر سے فراغت حاصل فرماتے اور سورج اونچا اور چمکتا ہوا ہوتا اور جانے والا شخص چلا جاتا (یعنی نماز سے فارغ ہو کر) وہ شخص عوالی (نامی بستی) میں پہنچ جاتا اور سورج بلند رہتا۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray ‘Asr when the sun was still high and bright, and a person could go to Al-‘Awali when the sun was still high.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ أَبِي الْأَبْيَضِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ بَيْضَائُ مُحَلِّقَةٌ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، ربیعی بن حراش، ابوابیض، انس بن مالک سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کہ ہمراہ نماز عصر ادا فرماتے اور سورج سفید اور اونچائی پر ہوتا تھا۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to lead us in ‘Asr prayer when the sun was still bright and high.”
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ يَقُولُ صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الظُّهْرَ ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّی دَخَلْنَا عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي الْعَصْرَ قُلْتُ يَا عَمِّ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ الَّتِي صَلَّيْتَ قَالَ الْعَصْرَ وَهَذِهِ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي کُنَّا نُصَلِّي-
سوید بن نصر، عبد اللہ، ابوبکر بن عثمان بن سہل بن حنیف، ابوامامة بن سہل سے روایت ہے کہ وہ بیان فرماتے تھے کہ ایک روز میں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز کے ہمراہ نماز ظہر ادا کی۔ اس کے بعد حضرت انس بن مالک کی خدمت میں گیا میں نے دیکھا کہ وہ نماز عصر پڑھنے میں مشغول ہیں؟ میں نے کہا کہ چچا جان! آپ نے کون سے وقت کی نماز ادا کی؟ انہوں نے فرمایا کہ نماز عصر پڑھی ہے اور اس نماز کا یہی وقت ہے کہ جس وقت حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہم لوگ یہ نماز پڑھتے تھے۔
It was narrated that Abu Bakr bin ‘Uthman bin Sahl bin Hunaif said: “I heard Abu Umamah bin Sahl say: ‘We prayed Zuhr with ‘Umar bin ‘Abdul-’Aziz, then we went out and entered upon Anas bin Malik, and we found him praying ‘Asr.” I said: “uncle, what is this prayer that you prayed?” He said: “Asr; this is the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that we used to pray with him.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَةَ الْمَدَنِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ صَلَّيْنَا فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ ثُمَّ انْصَرَفْنَا إِلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَنَا صَلَّيْتُمْ قُلْنَا صَلَّيْنَا الظُّهْرَ قَالَ إِنِّي صَلَّيْتُ الْعَصْرَ فَقَوَّلُوا لَهُ عَجَّلْتَ فَقَالَ إِنَّمَا أُصَلِّي کَمَا رَأَيْتُ أَصْحَابِي يُصَلُّونَ-
اسحاق بن ابراہیم، ابوعلقمہ مدنی، محمد بن عمرو، ابوسلمہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز کے دور میں نماز ادا کی اس کے بعد ہم لوگ حضرت انس بن مالک کی خدمت میں آگئے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہو چکے تو انہوں نے دریافت کیا کہ تم لوگ نماز ادا کر چکے ہو؟ ہم لوگوں نے کہا ہم لوگ نماز ظہر ادا کر چکے ہیں۔ انہوں نے فرمایا میں نے تو نماز عصر پڑھ لی ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ آپ نے تو نماز سے جلدی میں فراغت حاصل کرلی اس پر انہوں نے فرمایا کہ میں تو نماز اسی وقت ادا کرتا ہوں کہ جس وقت ہم نے اپنے ساتھیوں کو نماز ادا کرتے دیکھا۔
It was narrated that Abu Salamah said: “We prayed at the time of ‘Umar bin ‘Abdul-’AzIz, then we went to Anas bin Malik and found him praying. When he finished he said to us: ‘Have you prayed?’ We said: ‘We prayed Zuhr.’ He said: ‘I prayed ‘Asr.’ They said: ‘You have prayed early.’ He said: ‘Rather I prayed as I saw my companions pray.” (Hasan)