نماز سے متعلق گرفت ہونے سے متعلق

أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا هَارُونُ هُوَ ابْنُ إِسْمَعِيلَ الْخَزَّازُ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ حُرَيْثِ بْنِ قَبِيصَةَ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ قَالَ قُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا صَالِحًا فَجَلَسْتُ إِلَی أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فَقُلْتُ إِنِّي دَعَوْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُيَسِّرَ لِي جَلِيسًا صَالِحًا فَحَدِّثْنِي بِحَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَنْفَعَنِي بِهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ بِصَلَاتِهِ فَإِنْ صَلَحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ وَأَنْجَحَ وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ قَالَ هَمَّامٌ لَا أَدْرِي هَذَا مِنْ کَلَامِ قَتَادَةَ أَوْ مِنْ الرِّوَايَةِ فَإِنْ انْتَقَصَ مِنْ فَرِيضَتِهِ شَيْئٌ قَالَ انْظُرُوا هَلْ لِعَبْدِي مِنْ تَطَوُّعٍ فَيُکَمَّلُ بِهِ مَا نَقَصَ مِنْ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ يَکُونُ سَائِرُ عَمَلِهِ عَلَی نَحْوِ ذَلِکَ خَالَفَهُ أَبُو الْعَوَّامِ-
ابوداؤد، ہارون، ابن اسماعیل، ہمام، قتادہ، حسن، حریث بن قبیصہ سے روایت ہے کہ میں مدینہ منورہ میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا اے اللہ! تو مجھے ایک ساتھی اور رفیق عطا فرما تو میں ابوہریرہ کے پاس بیٹھ گیا اور میں نے کہا میں نے خدا سے دعا کی تھی کہ مجھ کو نیک ساتھی عطا فرما پس مجھ سے تم کوئی حدیث بیان کرو کہ جو تم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہو۔ ہو سکتا ہے کہ خداوند قدوس مجھ کو اس کی وجہ سے فائدہ عطاء فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا اگر نماز عمدہ نکل آئے (یعنی شرائط کے مطابق اور ارکان کے مطابق اپنے وقت پر نماز ادا کی) اور وہ شخص مراد کو پہنچ گیا اور نماز بری نکل آئی تو وہ شخص خسارہ اور نقصان میں پڑ گیا اور برباد ہوگیا اور اگر فرض نماز میں کچھ کمی واقع ہوگئی تو اس شخص سے کہا جائے گا کہ تم لوگ میرے بندہ کی کچھ نماز نفل میں سے فرض کو مکمل کر لو۔ اس کے بعد دوسرے اعمال کی بھی یہی حالت ہوگی۔
It was narrated that Huraith bin Qabisah said: “I arrived in Al Madinah and said: ‘Allah, make it easy for me to find a righteous companion.’ Then I sat with Abu Hurairah, may Allah be pleased with him, and said: ‘I prayed to Allah to help me find a righteous companion.’ So tell me a Hadith that you heard from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, so that Allah might benefit me from it. He said: ‘I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: “The first thing for which a person will be brought to account will be his Salah. If it is sound then he will have succeeded, be salvaged, but if it is not then he will have lost and be doomed.” — (One of the narrators) Hammam said: “I do not know whether this was the words of Qatadah or part of the report.” — “If anything is lacking from his obligatory prayers, He will say: ‘Look and see whether My slave has any voluntary prayers to make up for what is deficient from his obligatory prayers.’ Then all of his deeds will be dealt with in like manner.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَوَّامِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَلَاتُهُ فَإِنْ وُجِدَتْ تَامَّةً کُتِبَتْ تَامَّةً وَإِنْ کَانَ انْتُقِصَ مِنْهَا شَيْئٌ قَالَ انْظُرُوا هَلْ تَجِدُونَ لَهُ مِنْ تَطَوُّعٍ يُکَمِّلُ لَهُ مَا ضَيَّعَ مِنْ فَرِيضَةٍ مِنْ تَطَوُّعِهِ ثُمَّ سَائِرُ الْأَعْمَالِ تَجْرِي عَلَی حَسَبِ ذَلِکَ-
ابوعوام، قتادہ، حسن، ابورافع، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سب سے پہلے بندہ کو نماز کا حساب دینا پڑے گا اگر وہ صحیح رہا توبہتر ہے ورنہ خداوند قدوس ارشاد فرمائے گا تم لوگ اس طرف دیکھو کہ میرے بندوں کے پاس کچھ نماز نفل ہے پھر اگر نماز نفل ہوگی تو اس سے فرض نماز میں کمی مکمل کر دی جائے گی پھر باقی اعمال کا حساب بھی اسی طرح سے ہوگا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The first thing for which a person will be brought to account on the Day of Resurrection will be his Salah. If it is found to be complete then it will be recorded as complete, and if anything is lacking He will say: ‘Look and see if you can find any voluntary prayers with which to complete what he neglected of his obligatory prayers.’ Then the rest of his deeds will be reckoned in like manner.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ الْأَزْرَقِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَوَّلُ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ صَلَاتُهُ فَإِنْ کَانَ أَکْمَلَهَا وَإِلَّا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ انْظُرُوا لِعَبْدِي مِنْ تَطَوُّعٍ فَإِنْ وُجِدَ لَهُ تَطَوُّعٌ قَالَ أَکْمِلُوا بِهِ الْفَرِيضَةَ-
اسحاق بن ابراہیم، نضربن شمیل، حماد بن سلمہ، زرق بن قیس، یحیی بن یعمر، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سب سے پہلے بندہ سے (قیامت کے دن) نماز کا حساب لیا جائے گا پس اگر اس کی نماز (مکمل اور درست) تو ٹھیک ہے ورنہ خداوند تعالیٰ فرمائے گا میرے بندوں کے پاس کچھ نماز نفل ہے پھر اگر نماز نفل ہوگی تو اس سے فرض نماز کی کمی مکمل کر دی جائے گی۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The first thing for which a person will be brought to account will be his Salah. If it is complete (all well and good), otherwise Allah will say: ‘Look and see if My slave did any voluntary prayer.’ If he is found to have done voluntary prayers, his obligatory prayers will be completed therewith.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَی بْنَ طَلْحَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا تُشْرِکَ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّکَاةَ وَتَصِلَ الرَّحِمَ ذَرْهَا کَأَنَّهُ کَانَ عَلَی رَاحِلَتِهِ-
محمد بن عثمان بن ابوصفوان ثقفی، بہزبن اسد، شعبہ، محمد بن عثمان بن عبداللہ و ابوعثمان بن عبد اللہ، موسیٰ بن طلحہ، ابوایوب سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کوئی عمل ایسا ارشاد فرمائیں کہ جو جنت میں پہنچا دے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم خداوند قدوس کی عبادت کرو اور تم کسی کو اس کا کسی طرح سے شریک ہرگز نہ بنانا اور تم نماز اور زکوة ادا کرو اور تم رشتہ داری کو قائم رکھو اور تم اونٹنی کا لگام چھوڑ دو۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اونٹنی پر سوار تھے۔
It was narrated from Abu Ayyub that a man said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, tell me of a deed that will gain me admittance to Paradise.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Worship Allah and do not associate anything with Him, establish the ‘salah, pay the Zakah and uphold the ties of kinship. Let go!” — as if he was riding his camel. (Sahih)