نمازوں کو کونسی حالت میں اکھٹا پڑھے؟

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ-
قتیبہ بن سعید، مالک، نافع، عبداللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جس وقت جلدی روانہ ہونا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز مغرب اور نماز عشاء کو جمع فرماتے۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “If the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was in a hurry to travel, or some emergency arose, he would combine Maghrib and ‘Isha’.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ أَوْ حَزَبَهُ أَمْرٌ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ-
اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، موسیٰ بن عقبة، نافع، عبداللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جس وقت جلدی ہوتی یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی کام درپیش ہوتا تو نماز مغرب اور نماز عشاء کو ایک ساتھ پڑھتے۔
Sufyan said: “I heard Az Zuhri say: ‘Salim told me that he father said: ‘I saw the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, if he was in a hurry to travel, joining Maghrib and ‘Isha’.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ-
محمد بن منصور، سفیان، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جلدی روانہ ہونا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز مغرب اور نماز عشاء کو ایک ساتھ پڑھتے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed Zuhr and ‘Asr together, and Maghrib and ‘Isha’ together, when there was no fear and he was not traveling.” (Sahih)