نبیذ سے متعلق ابراہیم پر رواة کا اختلاف

أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا الْقَوَارِيرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ فُضَيْلِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ کَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ مَنْ شَرِبَ شَرَابًا فَسَکِرَ مِنْهُ لَمْ يَصْلُحْ لَهُ أَنْ يَعُودَ فِيهِ-
ابوبکر بن علی، قواریری، ابن ابوزائدة، حسن بن عمرو، فضیل بن عمرو، ابراہیم نے فرمایا لوگ اس طرح سے خیال کرتے تھے کہ جو شخص کسی قسم کی شراب پیے پھر وہ اس شراب کے نشہ سے جھومنے لگ جائے تو اس کو دوسری مرتبہ نہ پئے۔
It was narrated that Ibn Shubrumah said: “May Allah have mercy on Ibrahim. Other scholars had strict views on Nabidh but he was lenient.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ لَا بَأْسَ بِنَبِيذِ الْبُخْتُجِ-
سوید، عبد اللہ، سفیان، مغیرہ، ابومعشر، ابراہیم نے فرمایا نبیذ یعنی شیرہ پینے میں کسی قسم کا حرج نہیں۔
Ibn Al-Mubarak said: “I have never found any sound report, giving a concession on intoxicants, except the report narrated from Ibrahim.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ أَبِي مِسْکِينٍ قَالَ سَأَلْتُ إِبْرَاهِيمَ قُلْتُ إِنَّا نَأْخُذُ دُرْدِيَّ الْخَمْرِ أَوْ الطِّلَائِ فَنُنَظِّفُهُ ثُمَّ نَنْقَعُ فِيهِ الزَّبِيبَ ثَلَاثًا ثُمَّ نُصَفِّيهِ ثُمَّ نَدَعُهُ حَتَّی يَبْلُغَ فَنَشْرَبُهُ قَالَ يُکْرَهُ-
سوید، عبد اللہ، ابوعوانة، ابومسکین سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابراہیم سے دریافت کیا کہ ہم لوگ شراب یا طلاء کا تلچھٹ پی لیتے ہیں۔ پھر ہم لوگ اس کو صاف کر کے تین دن انگور کو اس میں بھگوئے رکھتے ہیں۔ پھر تین دن کے بعد اس کو صاف کر کے رہنے دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ اپنی حد کو پہنچ جائے (یعنی اس میں شدت اور تیزی پیدا ہو جائے)۔ حضرت ابراہیم نے فرمایا یہ مکروہ ہے۔
‘Ubaidullah bin Saeed said: “I heard Abu Usamah say: ‘I never saw any man more assiduous in seeking knowledge than ‘Abdullah bin Al-Mubarak, not in Ash-Sham, Egypt, Yemen or the ijaz.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ ابْنِ شُبْرُمَةَ قَالَ رَحِمَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ شَدَّدَ النَّاسُ فِي النَّبِيذِ وَرَخَّصَ فِيهِ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، ابن شبرمة فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ ابراہیم پر رحم فرمائے۔ لوگ نبیذ کے بارے میں شدت سے کام لیتے تھے اور وہ اجازت دے دیتے تھے۔
It was narrated that Anas said: Umm Sulaim had a wooden cup and she said: “I gave the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم all kinds of things to drink in it: Water, honey, milk and Nabidh.” (Sahih)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُبَارَکِ يَقُولُ مَا وَجَدْتُ الرُّخْصَةَ فِي الْمُسْکِرِ عَنْ أَحَدٍ صَحِيحًا إِلَّا عَنْ إِبْرَاهِيمَ-
عبیداللہ بن سعید، ابواسامة سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن مبارک سے سنا وہ فرماتے تھے کہ میں نے کسی شخص کو نشہ میں جھوم جانے والی شراب کی اجازت دیتے ہوئے نہیں سنا صحت کے ساتھ لیکن ابراہیم سے سنا۔
It was narrated from Saeed bin ‘Abdur-Rahman bin Abza that his father said: “I asked Ubayy bin Ka’b about Nabidh, and he said: ‘Drink water, drink honey, drink SawIq (barley gruel) and drink milk that you have been nourished with since childhood.’ I repeated the question and he said: ‘Is it wine you want? Is it wine you want?” (Da’if)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُسَامَةَ يَقُولُ مَا رَأَيْتُ رَجُلًا أَطْلَبَ لِلْعِلْمِ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ الشَّامَاتِ وَمِصْرَ وَالْيَمَنَ وَالْحِجَازَ-
عبیداللہ بن سعید، ابواسامة نے فرمایا میں نے کسی شخص کو حضرت عبداللہ بن مبارک سے زیادہ علم کا طلب گار نہیں دیکھا۔ ملک شام مصر اور عرب میں۔
It was narrated that Ibn Mas’ud said: “The people have invented new drinks and I do not uiow what they are. I have not drunk anything for years (or he said: years) except water and SawIq (barley gruel), and he did not mention Nabidh.” (Sahih)