مکہ میں جنگ کی ممانعت

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ إِنَّ هَذَا الْبَلَدَ حَرَامٌ حَرَّمَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يَحِلَّ فِيهِ الْقِتَالُ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَأُحِلَّ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ فَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ-
محمد بن رافع، یحیی بن آدم، مفضل، منصور، مجاہد، طاؤس، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کے روز فرمایا یہ مہینہ حرام ہے اس کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اور اس میں میرے علاوہ کسی کے واسطے لڑائی کرنا جائز نہیں قرار دیا گیا اور میرے واسطے بھی ایک گھڑی تک اس کی اجازت تھی اور پھر بحکم الہی حرام قرار دی گئی۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said on the day of the Conquest of Makkah: ‘Allah, the Mighty and Sublime, has made this land sacred, and it was not permissible to fight therein for anyone before me. It was permitted for me for a few hours of a day, and it is sacred by the decree of Allah, the Mighty and Sublime.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ أَنَّهُ قَالَ لِعَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ وَهُوَ يَبْعَثُ الْبُعُوثَ إِلَی مَکَّةَ ائْذَنْ لِي أَيُّهَا الْأَمِيرُ أُحَدِّثْکَ قَوْلًا قَامَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْغَدَ مِنْ يَوْمِ الْفَتْحِ سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنَايَ حِينَ تَکَلَّمَ بِهِ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ مَکَّةَ حَرَّمَهَا اللَّهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهَا النَّاسُ وَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَسْفِکَ بِهَا دَمًا وَلَا يَعْضُدَ بِهَا شَجَرًا فَإِنْ تَرَخَّصَ أَحَدٌ لِقِتَالِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا فَقُولُوا لَهُ إِنَّ اللَّهَ أَذِنَ لِرَسُولِهِ وَلَمْ يَأْذَنْ لَکُمْ وَإِنَّمَا أَذِنَ لِي فِيهَا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ وَقَدْ عَادَتْ حُرْمَتُهَا الْيَوْمَ کَحُرْمَتِهَا بِالْأَمْسِ وَلْيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ-
قتیبہ، لیث، سعید بن ابوسعید، ابوشریح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عمرو بن سعید سے مکہ مکرمہ کی جانب لشکر روانہ کرتے ہوئے فرمایا اے امیر مجھ کو ایک بات بیان کرنے کی اجازت دو۔ جو کہ فتح مکہ کے موقع پر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح کے دوسرے روز فرمائی تھی۔ اس کو میرے کانوں نے سنا اور دل نے محفوظ رکھا اور میری آنکھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خداوند قدوس کی حمد و ثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا مکہ مکرمہ ایسا شہر ہے کہ جس کو لوگوں نے نہیں بلکہ خداوند قدوس نے حرام قرار دیا ہے اس وجہ سے کسی مسلمان کے واسطے جو کہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو جائز نہیں ہے کہ اس میں کسی کا خون بہا دے یا یہاں کا درخت کاٹ ڈالے اور اگر کوئی اپنے فعل پر بطور دلیل کے میرے قتال سے دلیل پکڑے تو تم اس سے کہہ دو کہ خداوند قدوس نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اجازت عطا فرمائی تھی تم کو اجازت نہیں عطا فرمائی۔ پھر مجھ کو دن کا ایک حصہ اس کی اجازت تھی اور اس کے بعد اس کی حرمت اس طرح سے دوبارہ واپس آگئی جس طریقہ سے کہ کل تھی اور جو لوگ اس وقت موجود ہیں تو ان کو چاہیے کہ جو لوگ اس وقت موجود نہیں ہیں ان تک پہنچا دیں۔
It was narrated from Abu Shuraih, that he said to ‘Amr bin Saad, when he was sending troops in batches to Makkah: “Commander! Permit me to tell you of a statement that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the day after the Conquest of Makkah, which my ears heard, my heart understood, and my eyes saw, when he said it. He (the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) praised Allah, then he said: ‘Makkah has been made sacred by Allah, not by the people. It is not permissible for any man who believes in Allah and the Last Day to shed blood in it, or to cut its trees. If anyone seeks permission to fight in it because the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم fought in it, say to him: Allah allowed His Messenger (to fight therein) but He did not allow you. Rather permission was given to me (to fight therein) for a short period of one day, and now its sanctity has been restored as it was before. Let those who are present convey (this news) to those who are absent.” (Sahih)