مکاتب کی دیت سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمُکَاتَبِ يُقْتَلُ بِدِيَةِ الْحُرِّ عَلَی قَدْرِ مَا أَدَّی-
محمد بن مثنی، وکیع، علی بن مبارک، یحیی عکرمة، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مکاتب کو اگر قتل کر دیا جائے تو جس قدر حصہ وہ بدل کتابت کا ادا کر چکا ہے اس کی دیت آزاد شخص کے برابر ادا کرنا ہوگی۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ruled that in the case of a Mukatab, the Diyah should be (equivalent) to the Diyah for a free man, proportionate to the amount he had paid off (towards buying his freedom).” (Da’if)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِي الْمُکَاتَبِ أَنْ يُودَی بِقَدْرِ مَا عَتَقَ مِنْهُ دِيَةَ الْحُرِّ-
محمد بن عبیداللہ بن یزید، عثمان بن عبدالرحمن طائفی، معاویہ، یحیی بن ابوکثیر، عکرمة، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مکاتب میں جس قدر وہ آزاد ہوگیا آزاد کے برابر دیت ادا کرنے کا ۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The Mukatab is free to the extent that he has paid off (toward buying his freedom); the Hadd punishment should be carried out on him proportionate to the amount he has paid off (toward buying his freedom); and he inherits proportionate to the amount he has paid off (toward buying his freedom).” (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَی عَنْ الْحَجَّاجِ الصَّوَّافِ عَنْ يَحْيَی عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمُکَاتَبِ يُودَی بِقَدْرِ مَا أَدَّی مِنْ مُکَاتَبَتِهِ دِيَةَ الْحُرِّ وَمَا بَقِيَ دِيَةَ الْعَبْدِ-
محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، یعلی، حجاج الصواف، یحیی، عکرمة، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فیصلہ فرمایا مکاتب میں کہ اس کی دیت دی جائے جس قدر وہ بدل کتابت میں ادا کر چکا ہے آزاد کے مطابق اور باقی میں غلام کے موافق۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that a Mukatab was killed at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he commanded that the Diyah be paid (equivalent) to the Diyah for a free man, (proportionate to the amount he had paid off towards buying his freedom). (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی بْنِ النَّقَّاشِ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ هَارُونَ قَالَ أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ عَلِيٍّ وَعَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُکَاتَبُ يَعْتِقُ بِقَدْرِ مَا أَدَّی وَيُقَامُ عَلَيْهِ الْحَدُّ بِقَدْرِ مَا عَتَقَ مِنْهُ وَيَرِثُ بِقَدْرِ مَا عَتَقَ مِنْهُ-
محمد بن عیسیٰ بن نقاش، یزید یعنی ابن ہارون، حماد، قتادة، خلاس، علی و ایوب، عکرمة، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مکاتب آزاد ہوگا کہ جس قدر اس نے ادا کیا اور اس پر حد قائم ہوگی جس قدر وہ آزاد ہوگا اور اس سے مال میں ورثہ کو ترکہ ملے گا جتنا کہ وہ آزاد ہوا۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Buraidah, from his father, that a woman threw some pebbles and stuck another woman, and she miscarried. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stipulated (a Diyah of) fifty sheep for her child. And on that day, he forbade throwing pebbles. (Sahih) Abu Nu’aim narrated it in Mursal form.
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ وَعَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ مُکَاتَبًا قُتِلَ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ أَنْ يُودَی مَا أَدَّی دِيَةَ الْحُرِّ وَمَالًا دِيَةَ الْمَمْلُوکِ-
قاسم بن زکریا بن دینار، سعید بن عمرو الاشعثی، حماد بن زید، ایوب، عکرمة و یحیی بن ابوکثیر، عکرمة، ابن عباس سے روایت ہے کہ ایک مکاتب دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں قتل کر دیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا جتنا وہ آزاد ہوا ہے اسی قدر دیت آزاد شخص کے برابر ادا کی جائے باقی اس کی دیت غلام کے مثل دی جائے۔
‘Abdullah bin Buraidah narrated that a woman threw pebbles at another woman and the woman who was struck miscarried. The matter was referred to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he set the blood money for her child at five hundred sheep. And on that day, he forbade throwing pebbles. (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: This is an error, and it must be that the intent was one hundred camels. And the prohibition of throwing pebbles has been related from ‘Abdullah bin Buraidah, from ‘Abdullah bin Mughaffal.