مقیم ہونے کی حالت میں نمازوں کو ایک ساتھ کر کے پڑھنا

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ جَمِيعًا مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا سَفَرٍ-
قتیبہ، مالک، ابوزبیر، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر اور نماز عصر ایک ساتھ ملا کر پڑھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز مغرب اور نماز عشاء ملا کر پڑھیں نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی قسم کا اندیشہ تھا اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حالت سفر درپیش تھی۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray in Al-Madinah combining two prayers. Joining Zuhr and ‘Asr, and Maghrib and ‘Isha’, when there was no fear nor rain. It was said to him: “Why?” He said: “So that there would not be any hardship on his Ummah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ وَاسْمُهُ غَزْوَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي بِالْمَدِينَةِ يَجْمَعُ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ قِيلَ لَهُ لِمَ قَالَ لِئَلَّا يَکُونَ عَلَی أُمَّتِهِ حَرَجٌ-
محمد بن عبدالعزیز بن ابورزمة، اسماء، غزوان، فضل بن موسی، اعمش، حبیب بن ابوثابت، سعید بن جبیر، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ میں نماز ظہر نماز عصر نماز مغرب اور نماز عشاء کو ایک ساتھ پڑھتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس عمل کے کرنے سے نہ تو کسی قسم کا کوئی خوف تھا اور نہ بارش تھی۔ لوگوں نے عرض کیا پھر کیا وجہ تھی حضرت عباس نے فرمایا کہ اس وجہ سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I prayed behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم eight (Rak’ahs) together and seven (Rak’ahs) together.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِي الشَّعْثَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّيْتُ وَرَائَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيًا جَمِيعًا وَسَبْعًا جَمِيعًا-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، ابن جریج، عمرو بن دینار، ابوشعثاء، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں نماز ظہر اور نماز عصر کی آٹھ رکعات اور نماز مغرب اور نماز عشاء کی سات رکعات ایک ساتھ پڑھیں۔
Ja’far bin Muhammad narrated from his father that Jabir bin ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم traveled until he came to ‘Arafah, where he found that the tent had been pitched for him. He stayed there until the sun had passed its zenith, then he called for Al-Qaswa’ which was saddled for him. When he reached the bottom of the valley he addressed the people. Then Bilal called the Adhan, then the Iqamah, then he prayed Zuhr, then he called the Iqamah, then he prayed ‘Asr, and he did not offer any other prayer in between.” (Sahih)