مقیم کا دیہاتی کے لیے مال فروخت کرنا ممنوع ہے

أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ تَمِيمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّلَقِّي وَأَنْ يَبِيعَ مُهَاجِرٌ لِلْأَعْرَابِيِّ وَعَنْ التَّصْرِيَةِ وَالنَّجْشِ وَأَنْ يَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ وَأَنْ تَسْأَلَ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا-
عبداللہ بن محمد بن تمیم، حجاج، شعبہ، عدی بن ثابت، ابوحازم ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا تلقی سے اور مہاجر کو گاؤں کے باشندہ کا مال فروخت کرنے اور تصریہ اور بخشش سے اور اپنے بھائی کے بھا پر بھا کرنے سے اور عورت کا اپنی سوکن کے واسطے طلاق کہنے سے یعنی شوہر سے (عورت کے) سوکن کی طلاق کے واسطے کہنے سے۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “It was forbidden to us for a town-dweller to sell for a desert-dweller, even if he was his father or brother.” (Sahih)