مصیبت میں سر منڈانا ممنوع ہے

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ أَبِي صَخْرَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ وَأَبِي بُرْدَةَ قَالَا لَمَّا ثَقُلَ أَبُو مُوسَى أَقْبَلَتْ امْرَأَتُهُ تَصِيحُ قَالَا فَأَفَاقَ فَقَالَ أَلَمْ أُخْبِرْكِ أَنِّي بَرِيءٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَا وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ وَخَرَقَ وَسَلَقَ-
احمد بن عثمان بن حکیم، جعفربن عون، ابوعمیس، ابوصخرة، عبدالرحمن بن یزید و ابوبردة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سخت بیمار ہو گئے تو ان کی اہلیہ محترمہ چیختی ہوئی آئیں حضرت ابوموسی جوش میں آگئے اور فرمایا میں ہر ایک شخص سے بے زار ہوں کہ جس سے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بے زار تھے۔ دونوں نے فرمایا کہ ہم سے حضرت ابوموسی حدیث بیان فرماتے تھے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں اس شخص سے بے زار ہوں جو کہ سر منڈائے اور کپڑے پھاڑے۔
It was narrated from Yazid bin Aws, that Abu Musasaid he fell unconscious and an Umm Walad of his wept. When he woke up, he asked her: “Have you not heard what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said?” She said: “He said: ‘He is not one of us who raises his voice in lamentation, shaves his head, or rends his garments.”(Sahih)