مسکین کس کو کہا جاتا ہے؟

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْکِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ التَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ وَاللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ إِنَّ الْمِسْکِينَ الْمُتَعَفِّفُ اقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ لَا يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا-
علی بن حجر، اسماعیل، شریک، عطاء بن یسار، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسکین وہ شخص نہیں ہے جو کہ ایک لقمہ دولقمے ایک کھجور یا دو کھجور لوگوں سے مانگے بلکہ (دراصل) مسکین تو وہ ہے جو کہ لوگوں سے بھیک نہیں مانگتا اگر تمہارا دل چاہے تو تم آیت پڑھو یعنی وہ لوگوں سے لپٹ کر نہیں مانگتے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ak said: “The poor man (Miskin) is not the one who leaves if you give him a date or two, or a morsel or two. Rather the poor man is the one who refrains from asking. Recite if you wish: “They do not beg of people at all..” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْکِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَی النَّاسِ تَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْکِينُ قَالُوا الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًی يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ وَلَا يَقُومُ فَيَسْأَلَ النَّاسَ-
قتیبہ، مالک، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ آدمی مسکین نہیں ہے جو کہ دولقمے ایک دو کھجوریں لوگوں سے سوال کرنے کے واسطے گھومتا پھرتا ہے۔ لوگوں نے عرض کیا پھر یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسکین کون شخص ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے پاس اس قدر مال نہیں کہ اس کے واسطے کافی ہو اور نہ ہی لوگوں کو اس کی حالت کا علم ہو کہ لوگ اس کو صدقے خیرات کریں اور نہ وہ خود ہی لوگوں سے سوال کرتا ہو۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The poor man (MiskIn) is not the one who goes around asking people and they send him away with a morsel or two, or a date or two.” They said: “Then what does poor (MiskIn) mean?” He said: “The one who does not possess independence of means, and no one notices him to give charity to him, and he does not stand and ask of people.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْکِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ الْأُکْلَةُ وَالْأُکْلَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْکِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًی وَلَا يَعْلَمُ النَّاسُ حَاجَتَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ-
نصر بن علی، عبدالاعلی، معمر، زہری، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسکین وہ شخص نہیں ہے جو کہ ایک لقمہ دولقمہ ایک کھجور دو کھجور کے واسطے لوگوں سے سوال کرتا پھرتا ہو۔ لوگوں نے دریافت کیا کہ مسکین کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے پاس نہ تو مال ہو اور نہ ہی اس کی (مالی) حالت سے لوگ واقف ہوں کہ اس کو صدقہ خیرات دیں۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The poor man (Miskin) is not the one who leaves if you give him a morsel or two, or a date or two.” They said: “Then who is the Miskin, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?” He said: “The one who does not possess independence of means, and the people do not know of his need, so that they Could give him charity.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بُجَيْدٍ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ بُجَيْدٍ وَکَانَتْ مِمَّنْ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمِسْکِينَ لَيَقُومُ عَلَی بَابِي فَمَا أَجِدُ لَهُ شَيْئًا أُعْطِيهِ إِيَّاهُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ لَمْ تَجِدِي شَيْئًا تُعْطِينَهُ إِيَّاهُ إِلَّا ظِلْفًا مُحْرَقًا فَادْفَعِيهِ إِلَيْهِ-
قتیبہ، لیث، سعید بن ابوسعید، عبدالرحمن بن مجید، ام مجید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی ان سے منقول ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! (کیا ایسا بھی اتفاق ہوتا ہے کہ) کوئی مسکین شخص دروزہ پر کھڑا ہو اور میرے پاس اس کو صدقہ کرنے کے واسطے کچھ موجود نہ ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم کو جلے ہوئے کھر کے علاوہ اس کو دینے کے واسطے کوئی شئی نصیب نہ ہو تو تم اس کو وہی (کوئی معمولی) شئی دے دو۔
It was narrated from ‘Abdur Rahman bin Bujaid that his grandmother Umm Bujaid — who was one of those who gave the oath of allegiance to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم fu — said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم h: “The poor man stands at my door, and I cannot find anything to give him.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to her: “If you cannot find anything to give to him except a sheep’s burned foot, then give it to him.” (Sahih)