مسجد کے اندر خیمہ لگانے اور نصب کرنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَکِفَ صَلَّی الصُّبْحَ ثُمَّ دَخَلَ فِي الْمَکَانِ الَّذِي يُرِيدُ أَنْ يَعْتَکِفَ فِيهِ فَأَرَادَ أَنْ يَعْتَکِفَ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمَرَ فَضُرِبَ لَهُ خِبَائٌ وَأَمَرَتْ حَفْصَةُ فَضُرِبَ لَهَا خِبَائٌ فَلَمَّا رَأَتْ زَيْنَبُ خِبَائَهَا أَمَرَتْ فَضُرِبَ لَهَا خِبَائٌ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ آلْبِرَّ تُرِدْنَ فَلَمْ يَعْتَکِفْ فِي رَمَضَانَ وَاعْتَکَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ-
ابوداؤد، یعلی، یحیی بن سعید، عمرة، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت اعتکاف کرنے کا ارادہ فرماتے تو نماز فجر ادا فرما کر اس جگہ تشریف لے جاتے جس جگہ اعتکاف کرتے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماہ رمضان المبارک کے آخری دس دن میں اعتکاف فرمانے کا ارادہ فرمایا تو مسجد میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک خیمہ گاڑنے کا حکم فرمایا اور حضرت حفصہ نے بھی حکم فرمایا۔ ان کے واسطے بھی خیمہ لگایا گیا جس وقت حضرت زینب نے یہ دیکھا تو انہوں نے بھی حکم فرمایا تو ان کے واسطے بھی خیمہ گاڑھا گیا جس وقت حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا کہ مسجد کے اندر ہر طرف خیمے ہی خیمے لگے ہوئے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا ان خیموں کے لگانے سے ثواب کی نیت ہے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماہ رمضان میں اعتکاف نہیں فرمایا اور شوال المکرم میں دس روز تک اعتکاف فرمایا۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Saad was wounded on the day of Al-Khandaq when a man of Quraish shot him in the medial arm vein. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم I pitched a tent Khaimah) for him in the Masjid so that he could visit him close at hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أُصِيبَ سَعْدٌ يَوْمَ الْخَنْدَقِ رَمَاهُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ رَمْيَةً فِي الْأَکْحَلِ فَضَرَبَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْمَةً فِي الْمَسْجِدِ لِيَعُودَهُ مِنْ قَرِيبٍ-
عبیداللہ بن سعید، عبداللہ بن نمیر، ہشام بن عروہ، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ حضرت سعید بن معاذ کو غزوہ خندق میں تیر کا ایک کاری زخم لگ گیا جو کہ قبیلہ قریش کے ایک شخص نے لگایا تھا اکحل نامی رگ میں۔ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا خیمہ مسجد میں نصب کر دیا تاکہ نزدیک سے ان کی مزاج پرسی فرما سکیں۔
It was narrated from ‘Amr bin Sulaim Az-ZuraqI that he heard Abu Qatadah say: “While we were sitting in the Masjid. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, came out to us carlying Umamah bint Abi Al-’As bin Ar Rabi’, whose mother was Zainab, the daughter of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم She was a little girl and he was carrying her. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed with her on his shoulder, putting her down when he bowed and picking her up again when he stood up, until he completed his prayer.” (Sahih).