مزدلفہ میں دو نمازیں ملا کر پڑھنا

أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ-
یحیی بن حبیب بن عربی، حماد، یحیی، عدی بن ثابت، عبداللہ بن یزید، ابوایوب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا فرمائی۔
It was narrated from Abu Ayyub that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم joined Maghrib and ‘Isha’ in Jam’ (Al-Muzdalifah). (Sahih)
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّا قَالَ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ-
قاسم بن زکریا، مصعب بن مقدام، داؤد، اعمش، عمارة، عبدالرحمن بن یزید، ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی گزشتہ حدیث کی طرح سے یہ حدیث منقول اور مروی ہے۔
It was narrated from Ibn Masud that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم joined Maghrib and ‘Isha’ in Jam’ (Al Muzdalifah). (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ لَمْ يُسَبِّحْ بَيْنَهُمَا وَلَا عَلَی إِثْرِ کُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا-
عمرو بن علی، یحیی، ابن ابوذئب، زہری، سالم، ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقام مزدلفہ میں نماز مغرب اور نماز عشاء ایک ساتھ ایک ہی تکبیر سے ادا فرمائیں نہ تو ان کے درمیان نوافل ادا فرمائے اور نہ ہی بعد میں۔
It was narrated from Salim, from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم joined Maghrib and ‘Isha’; in Jam’ (Al-Muzdalifah), with one Iqamah, and he did not offer any voluntary prayers in between or after either of them. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ لَيْسَ بَيْنَهُمَا سَجْدَةٌ صَلَّی الْمَغْرِبَ ثَلَاثَ رَکَعَاتٍ وَالْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَجْمَعُ کَذَلِکَ حَتَّی لَحِقَ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ-
عیسی بن ابراہیم، ابن وہب، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبد اللہ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقام مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کو ایک ہی وقت میں ادا فرمایا اور ان دونوں کے درمیان کوئی نماز نہیں ادا فرمائی چنانچہ پہلے مغرب کی تین رکعات ادا فرمائیں اور پھر عشاء کی دو رکعات ادا فرمائیں۔ راوی کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی وفات تک اسی طریقہ سے کرتے رہے۔
It was narrated from Ibn Shihab that ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah told him that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم joined Maghrib and ‘Isha’ with no (voluntary) prayer in between them. He prayed Maghrib with three Rak’ahs and ‘Isha’ with two.” And ‘Abdullah bin ‘Umar used to join them in like manner until he met Allah, the Mighty and Sublime. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ بِجَمْعٍ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ-
عمرو بن منصور، ابونعیم، سفیان، سلمہ، سعید بن جبیر، ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مغرب اور نماز عشاء مقام مزدلفہ میں ایک ہی وقت میں ایک ہی تکبیر سے ادا فرمائیں۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : prayed Maghrib and ‘Isha’ in Jam’ (Al-Muzdalifah) with one Iqamah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حِبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ أَنَّ کُرَيْبًا قَالَ سَأَلْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ وَکَانَ رِدْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ فَقُلْتُ کَيْفَ فَعَلْتُمْ قَالَ أَقْبَلْنَا نَسِيرُ حَتَّی بَلَغْنَا الْمُزْدَلِفَةَ فَأَنَاخَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثُمَّ بَعَثَ إِلَی الْقَوْمِ فَأَنَاخُوا فِي مَنَازِلِهِمْ فَلَمْ يَحُلُّوا حَتَّی صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ الْآخِرَةَ ثُمَّ حَلَّ النَّاسُ فَنَزَلُوا فَلَمَّا أَصْبَحْنَا انْطَلَقْتُ عَلَی رِجْلَيَّ فِي سُبَّاقِ قُرَيْشٍ وَرَدِفَهُ الْفَضْلُ-
محمد بن حاتم، حبان، عبد اللہ، ابراہیم بن عقبہ، کریب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جو کہ مقام عرفہ کی شام رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سوار تھے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ تم نے کس طریقہ سے کیا تھا؟ انہوں نے فرمایا ہم لوگ مقام عرفات سے روانہ ہوئے تو مسلسل چلتے رہے یہاں تک کہ ہم لوگ مقام مزدلفہ پہنچ گئے وہاں پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اونٹنی کو بٹھلایا اور نماز مغرب ادا کی پھر ہم لوگوں کو کہلوایا تو ان لوگوں نے بھی اپنے اپنے اونٹ اپنے اپنے ٹھکانوں پر بٹھلائے لیکن پھر (بھی) آخر میں آنے والے لوگ پہنچے نہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز عشاء سے فراغت فرما چکے تھے۔ پھر لوگ بھی پہنچ گئے اور رک گئے جس وقت صبح ہوگئی تو میں قبیلہ قریش کے آگے چلنے والوں کے ساتھ پیدل روانہ ہوگیا اور فضل بن عباس رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سوار ہو گئے۔
It was narrated from Ibrahim bin ‘Uqbah that Kuraib said: “I asked Usarnah bin Zaid, who rode behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the evening of ‘Arafat. I said: ‘What did you do?’ He said: ‘We started traveling until we reached Al-Muzdalifah, then he stopped and prayed Maghrib. Then he sent word to the people to stay in their camps, and they did not unload their camels until the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had prayed the later ‘Isha’. Then the people unloaded their camels and made camp. When morning came I set out on foot among those of the Quraish who got there first, and Al-Fadl rode behind the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. “ (Sahih)