مروہ پہاڑ پر کس جگہ کھڑا ہو؟

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ إِلَی الصَّفَا فَرَقِيَ عَلَيْهَا حَتَّی بَدَا لَهُ الْبَيْتُ ثُمَّ وَحَّدَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَکَبَّرَ وَقَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ ثُمَّ مَشَی حَتَّی إِذَا انْصَبَّتْ قَدَمَاهُ سَعَی حَتَّی إِذَا صَعِدَتْ قَدَمَاهُ مَشَی حَتَّی أَتَی الْمَرْوَةَ فَفَعَلَ عَلَيْهَا کَمَا فَعَلَ عَلَی الصَّفَا حَتَّی قَضَی طَوَافَهُ-
علی بن حجر، اسماعیل، جعفر بن محمد، وہ اپنے والد سے، جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صفا پہاڑ کی جانب تشریف لے گئے تو اس پر چڑھ گئے۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خانہ کعبہ نظر آنے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر تکبیر پڑھی اور اس کے ایک اور وحدہ لا شریک ہونے کا اقرار کیا پھر اس طریقہ سے پڑھا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ سے لے کر قدیر تک۔ پھر عادت کے موافق چلتے ہوئے وادی کے درمیان پہنچ گئے جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدم مبارک وہاں پہنچ گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوڑنے لگ گئے۔ یہاں تک کہ قدم مبارک اوپر چڑھنے لگے۔ یہاں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عادت کے مطابق چلتے ہوئے مروہ پہاڑ تک تشریف لائے اور یہاں پر بھی اسی طریقہ سے کیا کہ جس طریقہ سے صفا پہاڑ پر کیا تھا یہاں تک فراغت ہو گئی۔
It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went to As-Safd and climbed it and said: (There is none worthy of worship except Allah alone with no partner or associate, His is the dominion and to Him be praise, He gives life and death, and He has power over all things).” Then he walked until he reached level ground, then he hastened until the ground began to rise. Then he walked until he came to Al-Ma,wah, and he did the same there as he had at As-Safd, until he had finished his Sa’I. (Sahih)