مرغ کے گوشت کی کھانے کی اجازت سے متعلق حدیث

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ زَهْدَمٍ أَنَّ أَبَا مُوسَی أُتِيَ بِدَجَاجَةٍ فَتَنَحَّی رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ فَقَالَ مَا شَأْنُکَ قَالَ إِنِّي رَأَيْتُهَا تَأْکُلُ شَيْئًا قَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ أَنْ لَا آکُلَهُ فَقَالَ أَبُو مُوسَی ادْنُ فَکُلْ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُهُ وَأَمَرَهُ أَنْ يُکَفِّرَ عَنْ يَمِينِهِ-
محمد بن منصور، سفیان، ایوب، ابوقلابة، زہدم سے روایت ہے کہ حضرت ابوموسی کے پاس ایک (پکی ہوئی) مرغی آئی۔ اس کو دیکھ کر ایک آدمی کی طرف ہوگیا۔ حضرت ابوموسی نے فرمایا کس وجہ سے؟ اس نے عرض کیا میں نے اس مرغی کو ناپاکی کھاتے ہوئے دیکھا ہے تو مجھ کو کراہت معلوم ہوئی میں نے قسم کھائی کہ میں اب اس کو نہیں کھاؤں گا۔ حضرت ابوموسیٰ نے فرمایا تم نزدیک آجاؤ اور اس کو کھالو میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس (مرغی) کو کھاتے ہوئے دیکھا ہے اور میں نے حکم کیا اس کو کہ وہ اپنی قسم کا کفارہ ادا کرے۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that on the Day of Khaibar, the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade eating any birds with talons and any predators with fangs. (Da’if)
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَی فَقُدِّمَ طَعَامُهُ وَقُدِّمَ فِي طَعَامِهِ لَحْمُ دَجَاجٍ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ کَأَنَّهُ مَوْلًی فَلَمْ يَدْنُ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَی ادْنُ فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ مِنْهُ-
علی بن حجر، اسماعیل، ایوب، قاسم تیمی، زہدم جرمی سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت ابوموسی کی خدمت میں حاضر ہوئے کہ اس دوران ان کا کھانا آگیا اس کھانے میں مرغی کا گوشت تھا تو ایک آدمی قبیلہ بنی تمیم کا جو کہ لال رنگ کا جیسے کہ وہ غلام ہو (یعنی دوسرے کسی ملک کا باشندہ تھا جیسے کہ ترکی اور ایران کے باشندے ہوتے ہیں) وہ نزدیک نہیں آیا حضرت ابوموسی نے اس شخص نے کہا کہ تو نزدیک آجا۔ کیونکہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ (یعنی مرغی) کھاتے ہوئے دیکھا ہے اور آپ نے حکم فرمایا کہ وہ اپنی قسم کا کفارہ دے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no person who kills a small bird or anything larger for no just reason, but Allah, the Mighty and Sublime, will ask him about it.” It was said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what does ‘just reason’ mean?” He said: “That you slaughter it and eat it, and do not cut off its head and throw it aside.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ عَنْ بِشْرٍ هُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ کُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ وَعَنْ کُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ-
اسماعیل بن مسعود، بشر، ابن مفضل، سعید، علی بن حکم، میمون بن مہران، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ خیبر والے دن ہر ایک پنجے والے درندے کی ممانعت فرمائی یعنی جو جانور پنجہ سے شکار کرے۔
It was narrated from Abu Hurairah, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (said), concerning the water of the sea: “Its water is pure (and purification) and its ‘dead meat’ is permissible (to eat).”(Sahih).