مردوں کو برا کہنے کی ممانعت سے متعلق

أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ بِشْرٍ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَسُبُّوا الْأَمْوَاتَ فَإِنَّهُمْ قَدْ أَفْضَوْا إِلَی مَا قَدَّمُوا-
حمید بن مسعدة، بشر، ابن مفضل، شعبہ، سلیمان، اعمش، مجاہد، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ مرنے والوں کو برا نہ کہو کیونکہ وہ تو اپنے اعمال کو پہنچ گئے ہیں۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The believer owes six duties toward his fellow believer: To visit him when he is sick, to attend his funeral when he dies, to accept his invitation, to greet him with Salam when he meets him, to reply to him (say: Yarhamuk Allah, may Allah have mercy on you) when he sneezes and to be sincere to him, whether he is absent or present.”(Hasan)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتْبَعُ الْمَيِّتَ ثَلَاثَةٌ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَعَمَلُهُ فَيَرْجِعُ اثْنَانِ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَيَبْقَی وَاحِدٌ عَمَلُهُ-
قتیبہ، سفیان، عبداللہ بن ابوبکر، انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مرنے والے شخص کے ساتھ تین اشیاء جاتی ہیں ایک اس کے رشتہ دار دوسرے اس کا مال اور تیسرے اس کے اعمال۔ پھر وہ اشیاء واپس آجاتی ہیں یعنی عزیز اور رشتہ دار اور مال اور ایک اس کے ساتھ رہتا ہے یعنی اس کا عمل۔
It was narrated that Al-Bara’ bin ‘Azib said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded us to do seven things, and forbade us from seven things. He commanded us to visit the sick, to reply (say: Yarhamuk Allah, may Allah have mercy on you) to one who sneezes, to fulfill our oaths, to support the oppressed, to spread the greeting of Salam, to accept invitations, and to attend funerals. And he forbade us from using gold rings, silver vessels, Mayathir, the Qasiyyah, Al Istabraq, silk and Ad-Dibaj.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلْمُؤْمِنِ عَلَی الْمُؤْمِنِ سِتُّ خِصَالٍ يَعُودُهُ إِذَا مَرِضَ وَيَشْهَدُهُ إِذَا مَاتَ وَيُجِيبُهُ إِذَا دَعَاهُ وَيُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِذَا لَقِيَهُ وَيُشَمِّتُهُ إِذَا عَطَسَ وَيَنْصَحُ لَهُ إِذَا غَابَ أَوْ شَهِدَ-
قتیبہ، محمد بن موسی، سعید بن ابوسعید، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مؤمن کے دوسرے مومن پر چھ حق ہیں ایک تو وہ جس وقت بیمار ہوجائے تو اس کی عیادت کے لیے جانا چاہیے دوسرے یہ کہ جس وقت وہ فوت ہو جائے تو اس کے جنازہ میں شریک ہونا چاہیے تیسرے یہ کہ جس وقت وہ دعوت کرے تو قبول کرے چوتھے یہ کہ جس وقت وہ ملاقات کرے تو اس کو سلام کرے پانچویں یہ کہ جس وقت اس کو چھینک آئے تو اس کا جواب دے چھٹی بات یہ ہے کہ اس کے غائب ہونے کی صورت میں اور اس کی موجودگی میں اس کا خیر خواہ رہے۔
It was narrated that Al-Musayyab bin Rafi’ said: “I heard Al-Bara’ bin ‘Azib say: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘whoever follows a Janazah until the prayer is offered, he will have one Qirat of reward and whoever walks with the funeral until (the body) is buried will have two Qirats of reward, and a Qirat is like Uhud.” (Sahih)