مردار کی کھال کس چیز سے دباغت دی جائے؟

أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ کَثِيرِ بْنِ فَرْقَدٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَالِکِ بْنِ حُذَافَةَ حَدَّثَهُ عَنْ الْعَالِيَةِ بِنْتِ سُبَيْعٍ أَنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَتْهَا أَنَّهُ مَرَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِجَالٌ مِنْ قُرَيْشٍ يَجُرُّونَ شَاةً لَهُمْ مِثْلَ الْحِصَانِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا قَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُطَهِّرُهَا الْمَائُ وَالْقَرَظُ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، عمرو بن حارث ولیث بن سعد، کثیر بن فرقد، عبداللہ بن مالک بن حذافة، عالیة بنت سبیع، میمونہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے قبیلہ قریش کے کچھ لوگ ایک بکری کو گدھے کی طرح گھسیٹتے ہوئے نکلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا ہی اچھا ہوتا کہ تم اس کی کھال نکال لیتے۔ انہوں نے عرض کیا یہ تو مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو پاک کر دیتا پانی اور قرظ(نامی گھاس یا چھال وغیرہ کہ جس سے چمڑا صاف کیا جاتا ہے)۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Ukaim said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wrote to us: ‘Do not make use of the skins and sinew of dead animals.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُکَيْمٍ قَالَ قُرِئَ عَلَيْنَا کِتَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا غُلَامٌ شَابٌّ أَنْ لَا تَنْتَفِعُوا مِنْ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلَا عَصَبٍ-
اسماعیل بن مسعود، بشر یعنی ابن مفضل، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلی، عبداللہ بن عکیم سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو تحریر فرمایا تھا وہ میرے سامنے پڑھا گیا میں ایک جوان لڑکا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ نے فائدہ حاصل کرو مردے کی کھال یا پھٹے سے (یعنی کھال کی دباغت سے قبل نفع نہ اٹھا کیونکہ بغیر دباغت کے خون اور رطوبت وغیرہ ہاتھ میں لگ جائیں گی کہ آج کل نمک مسالے اور کیمیکل وغیرہ سے دباغت دی جاتی ہے وہ بھی درست ہے)۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Ukaim said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wrote to Juhainah: ‘Do not make use of the skin and sinew of dead animals.” (Hasan) Abu ‘Abdur-Rahman (An Nasa’i) said: The most correct about this topic, regarding the skins of the dead animal when it is tanned, is the narration of Az Zuhri, from ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah, from Ibn ‘Abbas, from Maimunah, and Allah knows best.
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُکَيْمٍ قَالَ کَتَبَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا تَسْتَمْتِعُوا مِنْ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلَا عَصَبٍ-
محمد بن قدامة، جریر، منصور، حکم، عبدالرحمن بن ابی لیلی، عبداللہ بن عکیم سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کو تحریر فرمایا تم لوگ نہ نفع اٹھا مردار کی کھال یا پھٹے سے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ordered that the hides of dead animals be made use of if they had been tanned. (Da’if)
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ هِلَالٍ الْوَزَّانِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُکَيْمٍ قَالَ کَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی جُهَيْنَةَ أَنْ لَا تَنْتَفِعُوا مِنْ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلَا عَصَبٍ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ أَصَحُّ مَا فِي هَذَا الْبَابِ فِي جُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ حَدِيثُ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ-
علی بن حجر، شریک، ہلال وزان، عبداللہ بن عکیم نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبیلہ جہینہ کے حضرات کو تحریر فرمایا کہ تم لوگ مردہ کی کھال یا پھٹے سے نفع نہ حاصل کرو۔
It was narrated from Abu Al-MalIh, from his father, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade (the use of) the hides of predators. (Hasan)